کیلیفورنیا: میٹا کی مقبول میسجنگ ایپ واٹس ایپ نے چیٹنگ کے دوران اشتہارات دکھانے کے منصوبے کی حقیقت بیان کر دی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق واٹس ایپ نے برطانوی اخبار فائننشل ٹائمز کی اُس رپورٹ کو بے بنیاد قرار دے دیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کمپنی اپنی آمدنی بڑھانے کیلیے اشتہارات دکھانے کا پلان بنا رہی ہے۔
فائننشل ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ واٹس ایپ ٹیم نے ایک میٹنگ کے دوران چیٹنگ میں اشتہارات دکھانے پر تبادلہ خیال کیا لیکن اس پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
متعلقہ: واٹس ایپ نے یوٹیوب طرز کا فیچر پیش کر دیا
رپورٹ کے مطابق میٹنگ میں یہ بھی کہا گیا کہ جو صارفین اشتہارات سے بچنا چاہتے ہیں اُن کیلیے سبسکرپشن فیس رکھی جائے۔
یہ نیوز آرٹیکل شائع ہوتے ہی صارفین پریشانی میں مبتلا ہوگئے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر واٹس ایپ کے سربراہ ول کیتھ کارٹ نے حقیقت بیان کی۔ انہوں نے بتایا کہ فائننشل ٹائمز کی رپورٹ جھوٹی اور بے بنیاد ہے، ہم ایسا کچھ نہیں کرنے جا رہے۔
This @FT story is false. We aren’t doing this.
Also it looks like you misspelled Brian’s name… https://t.co/Z47z9FC5yu
— Will Cathcart (@wcathcart) September 15, 2023
خیال رہے کہ واٹس ایپ کو میٹا کی جانب سے 2014 میں بڑی ڈیل کے تحت 19 بلین ڈالر کے عوض خریدا گیا تھا۔