47

نجی و سرکاری اسپتالوں کی بڑی بے حسی، ڈکیتی مزاحمت پر زخمی یتیم نوجوان اپاہج ہو گیا

کراچی: شہر قائد میں ڈکیتی مزاحمت پر زخمی ہونے والا یتیم نوجوان عدنان اسپتالوں کی بڑی نا اہلی کے باعث اپاہج ہو گیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے شہری صرف ڈاکوؤں کے نہیں بلکہ اسپتالوں کے رحم و کرم پر بھی آ گئے ہیں، گزشتہ روز سرجانی میں ہونے والے تکلیف دہ واقعے نے درد مند دلوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

ڈکیتی مزاحمت پر زخمی ہونے والے یتیم نوجوان عدنان نے صبح 8 بجے سے دوپہر 2 بجے تک 6 ایمبولینسوں میں 2 پرائیویٹ اسپتالوں سمیت 5 اسپتالوں کا سفر کیا، جس میں کراچی کے 3 سب سے بڑے سرکاری اسپتال بھی شامل ہیں اور اسپتالوں کی شدید بے حسی کے سبب آخر اس کی ٹانگ کاٹنی پڑ گئی۔

گولیاں لگنے کے واقعے کے بعد غریب نوجوان تڑپتا رہا، لیکن پولیس موقع پر پہنچی نہ کوئی کارروائی کی گئی، کراچی کے تین بڑے سرکاری اسپتال بھی مکمل طور پر ناکام ہو گئے، نوجوان تڑپتا رہا، چیختا رہا اور 2 پرائیویٹ اسپتال پیسے مانگتے رہے، جب کہ شدید زخمی نوجوان کو پانچ اسپتالوں میں جانے کے لیے 6 مرتبہ ایمبولینسز میں لیٹنا پڑا۔

عدنان کے ساتھیوں نے زخمی ہونے کے بعد عدنان کے ساتھ پیش آنے والے ’حادثے‘ کا تکلیف دہ احوال بیان کیا ہے، ساتھیوں کے مطابق عدنان سرجانی میں دکان پر ملازمت کرتا ہے، 4 مسلح ملزمان لوٹ مار کے لیے آئے تھے، عدنان بھاگا تو ملزمان نے اس پر 2 گولیاں چلا دیں جو اسے جا لگیں۔

ساتھیوں نے بتایا کہ واقعے کے بعد وہ سب سے پہلے عدنان کو الشفاء پرائیویٹ اسپتال لے گئے تھے لیکن انھوں نے کیس لینے سے انکار کر دیا جس پر وہ عدنان کو عباسی اسپتال لے گئے، لیکن عباسی نے بھی علاج سے انکار کر دیا اور پھر وہ ضیاالدین اسپتال پہنچ گئے۔

ساتھیوں کے بیان کے مطابق ضیاالدین اسپتال نے یومیہ 35 ہزار روپے مانگے تو وہ عدنا کو لے کر جناح اسپتال پہنچ گئے لیکن جناح اسپتال کے عملے نے کہا کہ ہم علاج نہیں کر سکتے، جس پر وہ زخمی عدنان کو دوپہر 2 بجے سول اسپتال لے گئے۔

عدنان کے ساتھیوں نے بتایا کہ سول اسپتال کے ٹراما سینٹر نے ان سے کہا کہ اب علاج نہیں ہو سکتا، ٹانگ کاٹنی پڑے گی۔ کراچی کے اسپتالوں کی اس بے حسی کے باعث یتیم نوجوان عدنان کی ٹانگ ران سے کاٹ دی گئی۔

Comments





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں


Notice: Undefined index: HTTP_CLIENT_IP in /home/aitakvua/public_html/news/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 296