اتر پردیش کے کابینہ وزیر سنجے نشاد کے ایک متنازع بیان نے بھارت میں سیاسی اور سماجی سطح پر شدید ردِعمل کو جنم دے دیا ہے۔
یہ بیان بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی ایک وائرل ویڈیو کے تناظر میں سامنے آیا، جس میں وہ ایک سرکاری تقریب کے دوران ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کا حجاب ہٹاتے دکھائی دیتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سنجے نشاد نے اس ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے ہنستے ہوئے کہا کہ اگر صرف حجاب ہٹانے پر اتنا شور مچ گیا ہے تو اگر کہیں اور ہاتھ لگ جاتا تو کیا ہوتا۔ ان کے اس بیان کو خواتین کی تضحیک، غیر اخلاقی سوچ اور ایک مخصوص برادری کے خلاف نفرت انگیز رویہ قرار دیا جا رہا ہے۔
کانگریس رہنما سپریا شریناتے نے سنجے نشاد کے بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک وزیر کی جانب سے اس طرح کے الفاظ ان کی گھٹیا اور عورت دشمن ذہنیت کو ظاہر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیان نہ صرف شرمناک ہے بلکہ قابلِ مذمت بھی ہے۔
یہ واقعہ بہار میں ایک سرکاری تقریب کے دوران پیش آیا، جہاں ایک مسلم خاتون ڈاکٹر تقرری کا لیٹر لینے اسٹیج پر آئیں۔ لیٹر دینے کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ان کا حجاب ہٹانے کی کوشش کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
اس معاملے کے بعد سماج وادی پارٹی کی رہنما اور ترجمان سومیا رانا نے لکھنؤ کے قیصرگنج تھانے میں نتیش کمار اور سنجے نشاد کے خلاف شکایت درج کرا دی ہے۔ سومیا رانا کا کہنا تھا کہ ویڈیو دیکھ کر انہیں شدید ذہنی صدمہ پہنچا اور یہ عمل ایک پوری برادری کے جذبات کو مجروح کرتا ہے۔
“So much controversy over touching of Veil. What if he had touched somewhere else?”
Listen to Sanjay Nishad, a cabinet minister in the UP Government and ally of the BJP reacting to Bihar CM pulling down veil of a woman. pic.twitter.com/0jVNj5scPF
— Piyush Rai (@Benarasiyaa) December 16, 2025
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں خواتین کو عزت دی جاتی ہے، لیکن اعلیٰ آئینی عہدوں پر فائز افراد کی جانب سے اس طرح کا رویہ ناقابلِ قبول ہے۔ سومیا رانا نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں سخت قانونی کارروائی کی جائے، بصورتِ دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔















