35

دماغی امپلانٹ نے فالج سے متاثر مریضہ کی بولنے کی صلاحیت بحال کردی

ایک دماغی امپلانٹ نے شدید فالج سے متاثر ایک خاتون کی آواز بحال کر دی۔ یہ کامیابی ان لوگوں کے لیے مواصلات کے حصول میں ایک اہم پیشرفت ہے جو بولنے کی صلاحیت سے محروم ہوگئے ہیں۔

پیر کے روز جرنل نیچر نیوروسائنس میں شائع ہونے والے ایک مطالعے میں تفصیل سے بیان ہونے والے اس امپلانٹ نے بات کرنے کے لیے پروستھیسس استعمال کرنے میں تاخیر کے مسئلے کو حل کیا ہے۔

محققین کی ٹیم (جس میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا برکلے کے محققین بھی شامل تھے) نے ایک مصنوعی ذہانت کا نظام تیار کیا ہے جو دماغی اشاروں کو آواز میں  ’نیئر-ریئل ٹائم‘ میں تبدیل اور اسٹریم کرتا ہے۔

مطالعے کے مصنف گوپالا انومانچیپلی کا کہنا تھا کہ ہمارا اسٹریمنگ کا طریقہ کار ایلیکسا اور سری جیسی ڈیوائسز کی طرح ہی ہی تیز بولنے کی ڈیکوڈنگ صلاحیت فراہم کرتا ہے۔

ایک اور مصنف چول جون چو نے کہا کہ ہم جو کچھ ڈیکوڈ کر رہے ہیں وہ اس وقت کے بعد کا ہے جب ایک خیال آ چکا ہوتا ہے، جب ہم نے فیصلہ کر لیا ہوتا ہے کہ کیا کہنا ہے، ہم نے جو الفاظ استعمال کرنے ہیں اور ہم نے اپنے vocal-tract پٹھوں کو کیسے حرکت دینی ہے۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں