دوسروں کو برباد کرنے سے کہیں بہتر ہے کہ اپنے آپ کو آباد کر لیں 64

دوسروں کو برباد کرنے سے کہیں بہتر ہے کہ اپنے آپ کو آباد کر لیں

دوسروں کو برباد کرنے سے کہیں بہتر ہے کہ اپنے آپ کو آباد کر لیں

ڈاکٹر خالد (ںادک سائنس سکول اینڈ کالج)

انسانی فطرت میں ایک گہری کمزوری یہ بھی شامل ہے کہ جب وہ ناکامی، حسد، یا زخم محسوس کرتا ہے، تو دوسروں کو گرانے کی خواہش اس کے دل میں جنم لیتی ہے۔ یہ رویہ نہ صرف ذاتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنتا ہے بلکہ سماجی بگاڑ اور اخلاقی تنزلی کا سبب بھی بنتا ہے۔

دنیا میں بے شمار مثالیں موجود ہیں جہاں افراد، ادارے اور قومیں دوسروں کو نیچا دکھانے، نقصان پہنچانے یا ان کی راہ روکنے میں مصروف رہیں، لیکن انجام کار خود بھی تنزلی کا شکار ہوئیں۔ اصل کامیابی اس میں ہے کہ انسان اپنی توجہ دوسروں کو برباد کرنے پر نہیں، بلکہ خود کو بہتر بنانے، سوارنے اور آباد کرنے پر مرکوز کرے۔
تباہی کا عمل ہمیشہ دو طرفہ ہوتا ہے

جب ہم دوسروں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں، تو بظاہر ایسا لگتا ہے کہ ہم کامیاب ہو رہے ہیں۔ مگر درحقیقت ہم اپنی ہی توانائی، وقت اور ذہنی سکون کو ضائع کر رہے ہوتے ہیں۔ کسی اور کی دیوار گرانے کے لیے جو وقت ہم صرف کرتے ہیں، وہ وقت اپنی چھت کو درست کرنے پر لگایا جا سکتا ہے۔

نفرت، سازش، بدخواہی، اور حسد جیسے رویے انسان کو اندر سے کھوکھلا کرتے ہیں۔ انسان کی اصل شکست وہ لمحہ ہوتی ہے جب وہ خود کی بہتری کے بجائے دوسروں کی خرابی میں سکون تلاش کرتا ہے۔

آباد ہونا: ایک اندرونی سفر

آباد ہونا صرف مادی ترقی کا نام نہیں۔ یہ ایک جامع تصور ہے جس میں ذہنی سکون، فکری آزادی، جذباتی توازن اور معاشرتی ہم آہنگی شامل ہیں۔ جب انسان اپنے اندر کی کمزوریوں پر قابو پا لیتا ہے، تو وہ دوسروں کی کامیابی سے خائف نہیں ہوتا۔

اپنے خیالات کو صاف کرنا، اپنی صلاحیتوں کو پہچاننا، اور ان پر کام کرنا — یہی وہ بنیادیں ہیں جو انسان کو “آباد” بناتی ہیں۔ ایسی حالت میں وہ نہ صرف خود کو بہتر بناتا ہے بلکہ دوسروں کے لیے بھی مثبت مثال بنتا ہے۔

تعمیر و تخریب کا فرق

تعمیر وقت لیتی ہے، محنت مانگتی ہے، اور صبر کا تقاضا کرتی ہے۔ تخریب آسان ہے، فوری تسکین دیتی ہے، اور وقتی برتری کا احساس پیدا کرتی ہے۔ لیکن یہ برتری کھوکھلی ہوتی ہے۔

جو لوگ دوسروں کے خواب توڑنے میں مصروف رہتے ہیں، وہ اپنے خوابوں کو مکمل کرنے کا وقت کھو بیٹھتے ہیں۔ وہ اپنی زندگی کے تعمیری پہلو نظرانداز کر دیتے ہیں، اور ایک وقت آتا ہے جب اُن کے پاس نہ کسی کو گرانے کی طاقت رہتی ہے، نہ خود کو اٹھانے کا حوصلہ۔

دوسروں کی روشنی کو بجھانے سے آپ کا اندھیرا کم نہیں ہوتا

یہ جملہ ایک گہری سچائی اپنے اندر رکھتا ہے۔ حسد اور مقابلے کی فضا میں ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ کسی دوسرے کی کامیابی ہمیں روکتی نہیں، بلکہ ہمیں بھی تحریک دے سکتی ہے۔ مگر اگر ہم اپنی توانائیاں دوسروں کی شمعیں بجھانے پر صرف کریں گے تو ایک دن ہمیں احساس ہو گا کہ ہمارے پاس اپنا چراغ جلانے کا تیل بھی نہیں بچا۔

اپنی قابلیت، محنت اور وژن سے کامیاب ہونا زیادہ پائیدار اور باعزت عمل ہے۔

سماجی اور نفسیاتی اثرات

جو لوگ دوسروں کو نقصان پہنچانے کے عادی ہو جاتے ہیں، ان کا دائرہِ تعلق محدود ہو جاتا ہے۔ لوگ اُن سے دور ہو جاتے ہیں، اعتماد ختم ہو جاتا ہے، اور تنہائی اُن کا مقدر بن جاتی ہے۔

دوسری طرف، جو لوگ اپنی ترقی پر توجہ دیتے ہیں، وہ لوگوں کے دل جیتتے ہیں، ان کے دائرہ اثر میں اضافہ ہوتا ہے، اور وہ نہ صرف اپنی بلکہ دوسروں کی زندگی میں بھی مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں۔
نصیحت کا لمحہ

اگر زندگی نے کسی مرحلے پر آپ کو یہ موقع دیا ہے کہ آپ دوسروں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، تو اسے اختیار نہ سمجھیں، بلکہ ایک امتحان سمجھیں۔ اصل اختیار اُس وقت ہے جب آپ کے پاس طاقت ہو، مگر آپ اُس طاقت کا استعمال دوسروں کی بہتری کے لیے کریں — یا کم از کم اپنی بہتری کے لیے۔

دوسروں کو برباد کرنے سے وقتی تسکین حاصل ہو سکتی ہے، مگر دیرپا سکون، ترقی اور خوداعتمادی صرف خود کو آباد کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔

اختتامیہ — اپنی دنیا کو آباد کریں

زندگی مختصر ہے۔ اسے دوسروں کی راہوں میں کانٹے بچھانے میں ضائع مت کریں۔ اس دنیا میں ہر انسان کا الگ مقصد، راستہ اور خواب ہے۔ اپنی توجہ اپنے سفر پر مرکوز رکھیں۔

خود کو آباد کرنے والا انسان نہ صرف کامیاب ہوتا ہے بلکہ دوسروں کے لیے بھی روشنی کا مینار بن جاتا ہے۔

آئیے، ایک ایسا راستہ اپنائیں جو ہمیں خود کی تعمیر کی طرف لے جائے، تاکہ ہم دوسروں کو گرا کر نہیں، بلکہ خود کو بلند کر کے کامیابی کی مثال بنیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں