کوئٹہ میں رواں سال کانگو وائرس سے ایک شخص ہلاک ہوگیا ہے جو کہ کانگو وائرس سے رواں سال کی پہلی ہلاکت ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک 18 سالہ مریض کانگو وائرس کا شکار تھا جس نے کچھ عرصہ اسپتال میں سخت تکلیف میں رہنے کے بعد دم توڑ دیا۔
پشین کا رہائشی نوجوان کوئٹہ کے فاطمہ جناح جنرل اینڈ چیسٹ اسپتال میں داخل تھا جہاں اس کا انتقال ہوا۔
مریض کو 29 مارچ کو تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور ٹیسٹ میں کانگو وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد شہری کو آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا تھا۔
یہ 2025 میں کوئٹہ میں کانگو وائرس سے متعلق پہلی موت ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) نے کریمین کانگو ہیمرج فیور (سی سی ایچ ایف) کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے ایڈوائزری جاری کیں ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ بیماری کی زیادہ منتقلی کے تناظر میں صورتحال کے بارے میں چوکنا رہنا اور کانگو وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنا ضروری ہیں۔
ایڈوائزری میں مزید کہا گیا کہ یہ بیماری نیرو وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے۔ مویشی، بکرے، بھیڑ اور خرگوش جیسے جانور اس وائرس کے بردار ہوتے ہیں جو ایک کیڑے کے کاٹنے سے یا ذبح کے دوران اور اس کے فوراً بعد متاثرہ خون یا ٹشوز سے رابطے کے ذریعے لوگوں میں منتقل ہوتے ہیں۔