فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے کے علاقے ترمسعیا میں ایک 14 سالہ فلسطینی نژاد امریکی شہری عمر محمد ربیع کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔
ترمسعیا کے میئر عدیب لافی نے رائٹرز کو بتایا کہ عمر ربیع اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ قصبے کے داخلی راستے پر موجود تھا جب ایک اسرائیلی آبادکار نے ان پر گولیاں چلائیں۔ بعد ازاں اسرائیلی فوج نے عمر کو حراست میں لیا اور پھر اسے مردہ قرار دے دیا۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ماورائے عدالت قتل قرار دیا اور کہا کہ یہ اسرائیل کی مسلسل استثنیٰ کی پالیسی کا نتیجہ ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ترمسعیا میں ایک انسداد دہشتگردی کارروائی کے دوران ان کے فوجیوں نے “تین دہشتگردوں” کو پہچانا جو سڑک پر پتھراؤ کر کے شہریوں کو خطرے میں ڈال رہے تھے۔ فوج کے مطابق، “فوجیوں نے دہشتگردوں پر فائرنگ کی، ایک کو ہلاک اور دو کو زخمی کر دیا۔”
واقعے نے عالمی سطح پر تشویش کو جنم دیا ہے، خاص طور پر اس وجہ سے کہ عمر ربیع امریکی شہریت رکھتا تھا اور کم عمر تھا۔