25

یرغمالیوں کی رہائی؛ حماس اور امریکا مذاکرات اسرائیل نے ناکام بنادیئے

حماس اور امریکا کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں مشرق وسطیٰ کی ناجائز ریاست اسرائیل سب سے بڑی رکاوٹ بن گئی۔

امریکی سینیٹر ایڈم بوہلر نے جارحیت پسند صیہونی ریاست کا چہرہ بے نقاب کردیا۔ جس کے باعث حماس امریکا مذکرات ناکام ہوگئے۔

انھوں نے بتایا کہ یہ مذاکرات مارچ میں شروع ہوئے تھے اور اسی ماہ ناکامی پر ختم ہوگئے تھے۔ فریقین کی تین ملاقاتیں قطر میں ہوئی تھیں۔

سینیٹر ایڈم بوہلر نے بتایا کہ صدر ٹرمپ کی خواہش تھی کہ حماس اپنے پاس موجود واحد امریکی یرغمالی رہا کردے۔

امریکی سینیٹر کے بقول صدر ٹرمپ چاہتے تھے وہ اس یرغمالی کی رہائی کا اعلان کانگریس سے اپنے پہلے خطاب میں کریں۔

سینیٹر ایڈم بوہلر نے کہا کہ صدر ٹرمپ امریکی یرغمالی کی رہائی کو اپنی کامیابی بتاتے اور قوم کی ہمدردیاں سیمٹتے۔

امریکی سینیٹر نے مزید کہا کہ تاہم حماس نے امریکی یرغمالی کو رہا نہیں کیا اور اس کی وجہ صرف اور صرف اسرائیل تھا۔

سینیٹر ایڈم بوہلر نے کہا کہ ان مذاکرات کی اسرائیل نے شدید مخالفت کی تھی اور یہ مخالفت مذکرات کی ناکامی کی وجہ بنے۔

 

 





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں