ڈیرہ اسماعیل خان(محمد عرفان مغل) چوتھی ڈیرہ جات آف روڈ جیپ چیلنج ریلی 2025 کا باضابطہ طور پر جمعرات کو ڈیرہ اسماعیل خان میں آغاز ہوا جس میں تجربہ کار ڈرائیورز، ابھرتی ہوئی صلاحیتوں اور ملک بھر سے خواتین ریسرز سمیت آف روڈ ریسنگ کے شوقین افراد کی بھرپور موجودگی تھی۔
ریجنل سپورٹس آفیسر رضی اللہ بیٹنی نے بتایا کہ یہ ایونٹ ڈیرہ اسماعیل خان کی ڈویژنل انتظامیہ کے تعاون سے محکمہ کھیل اور امور نوجوانان خیبرپختونخوا نے مشترکہ طور پر منعقد کیا ہے اور یہ 20 اپریل تک جاری رہے گا۔ دن کی افتتاحی سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر، شرکاء گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ان کے تکنیکی معائنے کے لیے رتہ کلاچی اسپورٹس کمپلیکس میں جمع ہوئے۔ عہدیداروں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہر گاڑی حفاظتی اور کارکردگی کے معیارات کو پورا کرتی ہے جو آگے کے چیلنجنگ علاقے کے لیے درکار ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ اس سال کی ریلی میں خواتین ریسرز کا متاثر کن ٹرن آؤٹ دیکھنے میں آیا، جنہوں نے موٹرسپورٹ میں خواتین کی نمائندگی کرنے اور روایتی حدود کو توڑنے پر فخر کا اظہار کیا۔ رجسٹرڈ ریسرز میں آف روڈ ریسنگ سین میں نمایاں نام تھے، جن میں للینا اخوندزادہ، محترمہ عنبرین فراز، نادر مگسی، دینا مگسی، اور عاقب کے ساتھ ساتھ دیگر اعلیٰ شخصیات جیسے صاحبزادہ سلطان، رونی پٹیل، زین محمود، تشنا پٹیل، اور سلمیٰ مروت بھی اس ریس میں ممکنہ طور پر شرکت کریں گے ۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے کئی ریسرز نے بتایا کہ وہ پہلے ہی ریلی ٹریک کا دورہ کر چکے ہیں اور اس کی قدرتی خوبصورتی اور تکنیکی پیچیدگی سے متاثر ہوئے ہیں۔ بہت سے لوگوں نے اسے ملک کے سب سے پُرجوش اور دلکش آف روڈ سرکٹس میں سے ایک قرار دیا۔ ریسرز میں سے ایک نے کہا”یہ میرا تیسرا موقع ہے جب میں یہاں شرکت کر رہا ہوں، اور یہ ہمیشہ ایک دلچسپ تجربہ ہوتا ہے۔ ٹریک مشکل ہے لیکن ہنر مند ڈرائیوروں کے لیے ناقابل یقین حد تک فائدہ مند ہے” ۔
ریلی کا نقطہ آغاز CPEC موٹر وے پر یارک انٹرچینج ہے، جو 100 کلو میٹر طویل ناہموار راستے کی طرف جاتا ہے جو خاص طور پر رفتار، کنٹرول اور برداشت کو جانچنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ مقابلے کو اسٹاک، لوکل، ویمنز، اور پروفیشنل سمیت کئی زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے، جس سے وسیع پیمانے پر شرکت کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ ہائی آکٹین ایونٹ کی تیاری میں، شائقین کو ریس سے محفوظ طریقے سے لطف اندوز ہونے کی اجازت دینے کے لیے ٹریک کے ساتھ مخصوص تماشائی زون اور ویونگ کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔
منتظمین نے ڈیجیٹل سسٹمز کے ذریعے سیکیورٹی، ہجوم کے انتظام اور ریس کی حقیقی وقت کی نگرانی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ ریلی کا مقصد نہ صرف موٹر اسپورٹس کو فروغ دینا ہے بلکہ خیبر پختونخواہ کے جنوبی علاقے بالخصوص ڈیرہ اسماعیل خان کی سیاحتی صلاحیت، ثقافتی فراوانی اور نوجوان توانائی کو بھی اجاگر کرنے کی کوشش ہے۔
توقع ہے کہ یہ ریلی قومی توجہ مبذول کرے گی اور شہر کو ایڈونچر اسپورٹس کے لیے ایک اہم مقام کے طور پر پوزیشن میں لانے میں مدد کرے گی۔ ریس کے فاتحین کو 20 اپریل کو اختتامی تقریب میں ٹرافیاں اور نقد انعامات سے نوازا جائے گا۔ حکام پر امید ہیں کہ یہ ایونٹ کھیلوں کی سیاحت میں نئے معیارات قائم کرے گا اور آنے والے سالوں میں موٹر اسپورٹس میں مزید جامع اور متحرک شرکت کی حوصلہ افزائی کرے گا۔