کراچی:
اورنگی ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر جاں بحق شہری کی غم سے نڈھال بوڑھی والدہ کو مقتول کے بچوں کے تعلیمی اخراجات کے حوالے سے فکر ستانے لگی۔
مقتول کی والدہ کا کہنا تھا کہ بچوں کی روٹی کا بندوبست تو خود کرلوں گی، حکومت سے مطالبہ ہے کہ بچوں کے تعلیمی اخراجات اٹھائے۔ بچے ان پڑھ رہ گئے تو ایک دن یہ بھی ڈاکو بن جائیں گے۔ واقعہ کیسے پیش آیا، واقعے کے وقت مقتول کے ساتھ اس کے کمسن بیٹے نے پورا واقعہ سنا دیا۔
تفصیلات کے مطابق اقبال مارکیٹ تھانے کے علاقے اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ، بابا ولایت علی شاہ کالونی گلی نمبر 10 میں ڈکیتی مزاحمت پر جاں بحق شہری ظفر ولد عبدالستار کی غم سے نڈھال بوڑھی والدہ کو مقتول کے بچوں کے تعلیمی اخراجات کے حوالے سے فکر ستانے لگی۔
بوڑھی والدہ نے بتایا کہ وہ ایک بنگلے میں کھانا پکانے کا کام کرتی ہیں۔ مقتول ظفر کے چھ بچے ہیں جن میں پانچ بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں، ایک بیوی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب مجھے بتایا جائے کہ میں ان بچوں کو لے کر کہاں جاؤں؟ ان بچوں کو کیسے پڑھاؤں گی؟، غریب انسانوں کی کوئی سیکیورٹی نہیں ہے۔
حکومت سے مطالبہ ہے کہ مقتول کے بچوں کے تعلیمی اخراجات اٹھائے۔ بچوں کو پڑھاؤں لکھاؤں گی نہیں تو یہ جاہل رہ جائیں گے اور ایک دن یہ بھی ڈاکو بن جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ بچوں کے لیے کچھ اقدامات کیے جائیں۔
واقعے کے وقت مقتول کے ساتھ موجود اس کا کمسن بیٹا بھی موجود تھا۔ بچے نے واقعہ کیسے پیش آیا، پورا سنا دیا۔ مقتول کے کمسن بیٹے نے بتایا کہ ہم برف لے کر واپس آ رہے تھے، ڈاکو ایک شخص سے لوٹ مار کر رہے تھے، بابا اس شخص کو بچانے کے لیے گئے، بابا نے ڈاکو کو پیچھے سے برف ماری اور ایک ڈاکو کو پکڑ کر گرا دیا۔ پیچھے والے ڈاکو نے بابا کو قتل کر دیا۔