12

ہم نے جوابی کارروائی سے خطے میں طاقت کاتوازن بدل دیا


لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ چند گھنٹے کی جوابی کارروائی سے ہم نے خطے میں طاقت کا توازن بدل دیا، ٹرمپ بار بار ہیمر کر رہے ہیں، ایک ہی بات کر رہے ہیں کہ مذاکرات ہوں گے، مسئلہ کشمیر کی بات کر رہے ہیں اور انڈیا کے اندر مودی جی کے ساتھ تکے والی ہو رہی ہے، وزیراعظم ہیں میں اس سے زیادہ نہیں کہہ سکتا، الٹی میٹ اس وقت جو ہو سکتی تھی. 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ٹرمپ اور مودی جی میں آپ دیکھیںکوئی ناراضی چل رہی ہے، دونوں ایک دوسرے کا نام نہیں لے رہے. 

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہاکہ اس جنگ نے قوم کی سوچ کو ہی تبدیل کر دیا، ہر آدمی کا سینہ فخر سے پھول گیا ہے، 6 گھنٹے کی لڑائی، پاکستانیوں کا، اس پہلوان کی حیثیت ہے ہماری، کپڑے ہوں یا نہ ہوں طاقت بھرپور ہے ہمارے پاس، انڈیا کی اتنی مار لگائی ہے کہ انڈیا کو یہ بات سمجھ میں آ جانی چاہیے کہ تو لڑ کہ تو ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا تو تمہاری اپنی بہتری اسی میں ہے کہ دوستی کر لو، دوستی بھی ہماری شرائط پر ہی ہوگی. 

تجزیہ کار نوید حسین نے کہاکہ ہمیں سب سے پہلے پولیٹیکل ول کی ضرورت ہے، پولیٹیکل ول اِس طرف ہے کیا پولیٹیکل ول اْس طرف ہے، اگر پولیٹیکل ول ہے تو میڈی ایشن تو کیا میڈی ایشن کی آپ کو ضرورت بھی نہیں ہے، پرووائیڈڈ کے آپ کے پاس پولیٹیکل ول ہو، ہم نے بارہا یہ کہا ہے کہ نریندر مودی جب سے وزیراعظم بنے ہیں اور بی جے پی کو لیکر چلے ہیں، ان کی سوچ ڈیفرنٹ ہے. 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہاکہ ٹرمپ نے مودی اور انڈیا کی چھیڑ بنا دی ہے کشمیراور مذاکرات، وہ جو کہتے ہیں نہ کہ پولی پولی ڈھولکی بجائے جا رہے ہیں، تین دن ہو گئے ہیں مسلسل ٹرمپ یہ کام کر رہے ہیں، چوتھا دن اور پانچواں دن وہ ابھی خطے میں موجود ہیں، یہ جو پاکستان کی طرف سے آخری کام ہوا ہے، پراپر دفاعی طور پر ہم نے ان کی کمر توڑ کر رکھی ہے، مانیں نہ مانیں ہم نے ان کی طبعیت صاف کر دی ہے، ہم امریکا کو ویلکم کر رہے ہیں اور وہ نہیں کر رہے. 

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ امریکا کے صدر ٹرمپ نے انڈیا سے کہا ہے کہ وہ بیٹھے، ثالثی کر رہا ہے اس کیلیے انڈیا کو اگربٹھانا ہے تو پھر ٹیبل پر بٹھانا ہے، اگرچہ انڈیا کے جو عوام ہے وہ اس بات کو پسند نہیں کر رہے مودی کی جانب سے ان کو جو کہا جا رہا تھا، دکھایا جا رہا تھا کہ شکست دیں گے یہ کریں گے، وہ کریں گے، انھوں نے اپنے آ پ کو ایسا بتایا تھا کہ رائزنگ انڈیا اور اس طرح اکانومی میں بھی، اپنے دفاع کے حوالے سے بھی جو چیز بنائی ہوئی تھیں، ایک دم اس غبارے سے ایسے ہوا نکلی ہے کہ اب ان کو مشکل سامنا پڑا ہوا ہے۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں