خیبرپختونخوا اسمبلی نے کوٹوہائیڈرو پاورپروجیکٹ ضلع دیر سے پیدا ہونے والی بجلی کا ریٹ بڑھانے اورمقامی آبادی کوملنے والی آمدنی میں اضافے سے متعلق قراردادمتفقہ طور پر منظور کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس کے دوران حکومتی رکن عبید الرحمان نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہاکہ کوٹو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ضلع دیر دس سال گزرنے کے بعد پایہ تکمیل تک نہیں پہنچا۔
انہوں نے بتایا کہ 14 ارب روپے کی لاگت سے شروع ہونیوالا یہ منصوبہ41 میگاواٹ بجلی پیدا کررہا ہے لیکن پیسکو8.24 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی نیپرا کودے رہا ہے جس سے سالانہ 1.7 بلین روپے آمدنی ہورہی ہے۔
عبید الرحمان نے کاہ کہ ہمارے ضلع کو اس سے دس فیصد کے حساب سے صرف 17کروڑ آمدنی ہورہی ہے۔ لہذا یہ اسمبلی صوبائی حکومت سے اس امر کی سفارش کرتی ہے کہ ضلع دیر کے مکینوں کو8.24 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی دی جائے پھرباقی بجلی نیشنل گرڈ کو دی جائے۔
علاوہ ازیں یہ نیشنل گرڈ کو بجلی کے ریٹ بڑھاکر 30روپے فی یونٹ کے حساب سے نیپرا کو دیا جائے اورضلع کی آمدنی دس فیصد سے بڑھا کر بیس فیصد کیا جائے۔