15

حکومت کو پرائیویٹ پبلشرز کے ساتھ درسی کتابوں کی چھپائی، مشترکہ منافع کے معاہدوں سےروک دیا گیا

خیبر پختونخوا کی حکومت کو پرائیویٹ پبلشرز کے ساتھ  درسی کتابوں کی چھپائی اور مشترکہ منافع کے معاہدوں سے روک دیا گیا۔

پشاور ہائی کورٹ میں من پسند پبلشرز سے درسی کتابوں کی چھپائی اور منافع کے اشتراک کے معاہدوں سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس وقار احمد اور جسٹس ثابت اللہ پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت عدالت نے حکومت کو پرائیویٹ پبلشرز کے ساتھ معاہدے سے روک دیا اور  فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جمعرات تک جواب طلب کرلیا۔

وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ چھٹی سے آٹھویں جماعت کی کتابیں چھپائی کے لیے من پسند پبلشرز کو دی گئیں، پرائیویٹ پبلشرز کو منافع میں شراکت داری کے معاہدے دیے جا رہے ہیں۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پالیسی میں منافع کی شراکت داری کا کوئی تصور نہیں،  حکومت نے قانونی تقاضے پورے کیے بغیر پرائیویٹ پبلشرز سے معاہدے کیے،  درخواست گزار پبلشرز کو اس عمل میں شامل نہیں کیا گیا۔

وکیل درخواست گزار نے استدلال کیا کہ  عدالت سے استدعا ہے کہ درسی کتابوں کی اشاعت کا عمل شفاف بنایا جائے، عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں