2

کراچی : گرمی کی شدید لہرکا خطرہ، اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم

  کراچی:محکمہ موسمیات کی جانب سے سندھ سمیت ملک کے بیشتر حصوں میں 21 سے 27 مئی تک ہیٹ ویو کی پیش گوئی کردی گئی ہے،جس کے سبب صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ہیٹ ویو سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات سے متعلق ایڈوائزری جاری کردی ہے، ممکنہ ہیٹ ویو کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم کردیے گئے ہیں۔

پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ری ہیبلیٹیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق 21 مئی سے سندھ سمیت ملک کے بیشتر حصوں میں ہیٹ ویو کی صورتحال پیدا ہونے کا امکان ہے جبکہ 23 سے 27 مئی تک ہیٹ ویو شدت اختیار کرسکتا  ہے۔

ایڈوائزری کے مطابق 21 سے 23 مئی کو دن کے وقت درجہ حرارت تقریبا 35 سے 40 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے،جبکہ 23 سے 27 مئی کے درمیان درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے بھی تجاوز کرسکتا ہے۔
شہر میں ممکنہ ہیٹ ویو کے پیش نظر سرکاری اسپتالوں کی انتظامیہ اور طبی عملے کو مزید متحرک رہنے کی ہدایت کردی گئی ہے، اور اسپتالوں میں خصوصی ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم کردیے گئے ہیں۔

جناح اسپتال میں 20 بستروں پر مشتمل ہیٹ اسٹروک وارڈ قائم کردیا گیا ہے جہاں گرمی سے متاثرہ یومیہ 8 سے 10 مریض آرہے ہیں جن میں سے 4 سے 5 مریض تشویشناک حالت میں آرہے ہیں جبکہ 1 سے 2  مریضوں کو داخل کیا جا رہا ہے۔

سول اسپتال کراچی کے شعبہ حادثات کے انچارج اور ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر لیاقت نے کہا کہ سول اسپتال کراچی کے شعبہ حادثات میں ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ مریضوں کو ابتدائی طبی امداد دینے کے لیے 8 بستروں پر مشتمل خصوصی وارڈ قائم کردیا ہے، جبکہ تشویشناک حالت میں آنے والے ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کی نگہداشت کے لیے علیحدہ سے 10 بستروں پر مشتمل وارڈ قائم کیا گیا ہےجہاں ان کو ہیٹ اسٹروک کی شدید علامات کے ساتھ آنے والے مریضوں کو داخل کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سول اسپتال میں یومیہ تقریبا 30 سے 35 مریض بخار،دل گھبرانے اور چکر آنے کی علامات کے ساتھ آرہے ہیں،گرمی سے امراض قلب میں مبتلا افراد اور بزرگ افراد زیادہ متاثر ہورہے ہیں، ہمارے وارڈ میں ہنگامی صورتحال  سے نمٹنے کے لیے طبی عملہ متحرک ہے،جبکہ ان وارڈز میں ڈرپس،آئی وی اینٹی بایوٹکس اور آکسیجن سمیت ڈی ہائڈریشن کے ٹیسٹ کی سہولت بھی موجود ہے۔

ڈاکٹر لیاقت نے بتایا کہ زیادہ تر مریضوں کو طبی امداد کے بعد حالت بہتر ہونے کے ساتھ ہی ڈسچارج کردیا جاتا ہے مگر کچھ مریضوں کو جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی کے سبب داخل کیا جارہا ہے۔

عباسی شہید اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر جاوید نے بتایا کہ اسپتال میں 8 بستروں پر مشتمل وارڈ بنایا گیا ہے جس میں اے سی،ٹھنڈا پانی،ڈرپس اور آکسیجن سمیت دیگر طبی سہولیات موجود ہیں،اسپتال میں یومیہ 10 سے 15 مریض ہیٹ ویو سے متاثر ہوکر آرہے ہیں،لیکن ان کو طبی امداد کے بعد ڈسچارچ کردیا جاتا ہے۔

ماہر امراض قلب ڈاکٹر اکرم سلطان کا کہنا تھا کہ ہیٹ ویو میں امراض قلب کے مریض زیادہ متاثر ہوتے ہیں،کیونکہ گرم موسم میں دل پر اضافی دباؤ آتا ہے،جس کی وجہ سے بلڈ پریشر بھی کم ہوجاتا ہے،ایسی صورتحال میں دل کے مریضوں کو زیادہ احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہے۔

طبی ماہرین نے کہا کہ شہری زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کریں، بلا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں۔اگر دل گھبرائے ،بخار محسوس ہو اور چکر یا متلی محسوس ہو تو فوراً اسپتال آئیں۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں