BEIJING:
چین نے امریکا کی جانب سے مختلف ممالک کی مصنوعات اور دیگر معاملات پر عائد کی گئیں پابندیاں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی اقدامات بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے معمول کی پریس بریفنگ میں بتایا کہ امریکا نے اپنی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے اور خارجہ پالیسی کی خلاف ورزی کے بہانے اندھا دھند غیر قانونی اور یک طرفہ پابندیاں عائد کرنے کے لیے اینٹیٹی لسٹ اور دیگر برآمدی کنٹرول ہتھکنڈوں کا غلط استعمال کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کے یہ اقدامات واضح طور پر تسلط پسندانہ عمل ہے۔
امریکی محکمہ تجارت کی برآمدی پابندیوں کی فہرست میں 10 سے زائد چینی اداروں کے شامل ہونے سے متعلق ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ ایسا اقدام بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات اور عالمی پیداوار اور سپلائی چین کی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ چین ان اقدامات کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم امریکا پر زور دیتے ہیں کہ وہ قومی سلامتی کے غلط تصور کو عام کرنا بند کرے، اقتصادی، تجارتی اور تکنیکی امور پر سیاست کرنا، آلے کے طور پر استعمال کرنا اور ہتھیار بنانا، مختلف پابندیوں کی فہرستوں کا غلط استعمال اور چینی کمپنیوں کو غیر مناسب طریقے سے دبانا بند کرے۔
انہوں نے کہا کہ چین اپنے کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرے گا۔