اداکارہ، میزبان اور پروڈیوسر جویریہ سعود نے ایکسپریس ٹی وی کی حالیہ رمضان ٹرانسمیشن میں سینئر اداکارہ سلمیٰ ظفر کے ساتھ اپنے قانونی تنازع پر کھل کر تفصیلات شیئر کردیں۔
جویریہ نے بتایا کہ انہوں سلمیٰ ظفر کے الزامات کے بعد عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا اور قانون کے سخت ہونے کی وجہ سے انصاف حاصل کرنے میں مدد ملی۔ ان کے مطابق، کیس میں ان کے پاس تمام ضروری شواہد موجود تھے جس کے باعث عدالت نے سلمیٰ ظفر کو ایک مقدمے میں چھ ماہ اور دوسرے میں تین ماہ سزا سنائی۔
بعد ازاں، سلمیٰ ظفر نے تحریری معافی نامہ بھی دیا۔ جاویریہ کا کہنا تھا کہ عدالت جانا ایک مشکل کام ہوتا ہے، لیکن انہوں نے یہ قدم اٹھایا تاکہ دوسروں کے لیے مثال قائم ہو۔
دوسری جانب، سلمیٰ ظفر نے اس کیس کے حوالے سے مختلف دعوے کیے تھے اور جویریہ سعود کے پروڈکشن ہاؤس پر الزامات عائد کیے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ جاویریہ سعود اور سعود قاسمی نے شبیہ جان سمیت کئی سینئر فنکاروں کو ادائیگیاں نہیں کیں۔ سلمیٰ نے کہا کہ ان افراد نے دولت تو کمائی، مگر عزت کھو دی۔ یہ بیانات ڈیجیٹل میڈیا پر جاری ویڈیوز میں دیکھے جا سکتے ہیں۔