15

اسرائیل پر راکٹوں سے وار، اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں کا ذمہ دار امریکا ہے، حماس


GAZA:

حماس نے جنگ بندی کے بعد اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کی ذمہ دار براہ راست امریکا کے صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کو قرار دیا اور القسام بریگیڈ نے کہا کہ اسرائیلی شہر اشدود پر راکٹوں سے حملہ کردیا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس کی مسلح ونگ القسام بریگیڈ نے اسرائیل کے ساحلی شہر پر حملے کا دعویٰ کیا ہے اور بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوج کہہ رہی ہے کہ غزہ سے کئی راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔

قسام بریگیڈ نے اعلان کیا تھا کہ اس نے ساحلی شہر اشدود پر راکٹ حملوں شروع کردیے ہیں۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ یہ حملہ غزہ پٹی میں اسرائیل کے حملوں میں بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنائے جانے کے ردعمل میں کیے گئے ہیں۔

اسرائیل فوج نے کہا کہ غزہ سے 10 پروجیکٹائلز فائر کیے گئے ہیں اور ان میں سے اکثر کو ناکارہ بنانے کا دعویٰ کیا۔

فوج نے تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا تاہم اسرائیلی اخبار نے رپورٹ کیا کہ ان حملوں میں اشکیلون اور گین یاونے میں کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور تین افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیلی وحشیانہ قتل عام کی ذمہ دار ٹرمپ انتظامیہ ہے، حماس

حماس نے بیان میں کہا کہ غزہ پر حالیہ اسرائیلی حملوں کی ذمہ داری امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔

حماس نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ کے قریبی علاقے تفاح میں بچوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا اور رفح، خان یونس اور دیر البلاح میں قتل عام کیا اور یہ تباہی کی جنگ کا تسلسل ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو حکومت کے وحشیانہ قتل عام کی براہ راست ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نیتن یاہو کی جنگی جرائم کی مرتکب حکومت کو جرائم جاری رکھنے کے لیے سیاسی اور فوجی سرپرستی فراہم کر رہی ہے۔

حماس نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے (یونیسف) سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ غزہ کے بچوں کے حوالے سے اپنی اخلاقی اور انسانی ذمہ داری پوری کریں اور ان کا قتل عام روک دیں۔

فلسطینی مزاحمتی تحریک نے کہا کہ نسل کشی کی جنگ روکنا عرب اور اسلامی ممالک  اور عالمی برادری کے لیے ناگزیر ذمہ داری بن گئی ہے۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں