آج کے دور میں جبکہ اے آئی ٹیکنالوجی ہر شعبے میں اپنے پنجے گاڑھ رہی ہے وہیں فنکاروں کو اس کے جدید آرٹسٹک فیچرز کی وجہ سے تحفظات ہیں اور انہی تحفظات کو دور کرنے کیلئے ایک اسکرین رائٹر نے ایپ لانچ کی ہے
2008 میں، اسکرین رائٹر ایڈ بینیٹ نے اے آئی کے بارے میں ایک مضمون پڑھا تھا جس میں اے آئی ٹیکنالوجی نے اپنا پہلا اسکرین پلے لکھا تھا۔ یہ وہ لمحہ تھا جس نے ایڈ بینیٹ کے تخلیقی سفر میں ایک اہم موڑ کو جنم دیا۔
تقریباً دو دہائیوں کے بعد ایڈ بینیٹ اور ان کے دوست جیمی ہارٹ مین نے اے آر کے کے نام سے ایک ایپ لانچ کی جو کہ انسانی ساختہ آرٹ کو اے آئی کی مداخلت کے خطرے سے بچاتی ہے۔
جیمی ہارٹ مین کا کہنا تھا کہ اے آئی کا دور آگیا ہے اور بہت سارے لوگوں کی نوکریاں لے رہا ہے۔ اس میں ان کی ایپ سختی سے اے آئی کی مداخلتوں کو روکتی ہے۔ کیونکہ یہ ہماری تخلیق ہے. اور ہم فیصلہ کرتے ہیں کہ اس کی قیمت کیا ہے، کیونکہ ہم اس کے مالک ہیں۔
اے آر کے کو فنکاروں کے آرٹ کو شروع سے لے کر حتمی مصنوعات تک ٹریک کرنے اور محفوظ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس ایپ کی اضافی خصوصیات جیسے نان ڈسکلوزر ایگریمنٹس، بائیو میٹرک تصدیق اور بلاک چین کے حمایت یافتہ ٹائم اسٹیمپ ملکیت کی تصدیق میں مدد کرتے ہیں۔
ایڈ بینیٹ نے کہا کہ اے آر کے ایپ اس تصور کو چیلنج کرتی ہے کہ فنکاروں کی حتمی مصنوعات ہی اصل قیمت لگائے جانے کے قابل ہیں۔
جیمی ہارٹ مین نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ایپ انسانی تخلیقی عمل کو محفوظ رکھنے کے لیے بنائی گئی ہے جو مصنوعی ذہانت کے عروج کی وجہ سے خطرے میں ہے۔