رمضان المبارک صرف بھوک اور پیاس برداشت کرنے کا نام نہیں، بلکہ یہ روحانی تطہیر، ذہنی نظم و ضبط اور اللہ تعالیٰ سے قربت کا ایک انمول موقع ہے۔ یہ مقدس مہینہ ہمیں اپنی زندگیوں کا جائزہ لینے، اپنی عادات کو بہتر بنانے اور اپنی روح کو پاکیزہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
ماہر غذائیات کے مطابق ماہِ صیام خود کو دوبارہ ترتیب دینے اور اپنی روح سے دوبارہ جڑنے کا بہترین وقت ہے۔ یہ ایک ایسا مہینہ ہے جس میں ہم اپنی ہر سرگرمی کو شعوری طور پر انجام دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ رمضان سے پہلے اپنے جسم کو تیار کرنا بہت ضروری ہے، جس کے لیے لازمی ہے کہ ہم اپنی کھانے کی عادات کو بتدریج تبدیل کریں۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ دن بھر کھانے کے عادی ہیں تو اپنی خوراک کو کم کرنا شروع کر دیں اور اپنے جسم کو روزے کے مطابق ڈھالنے میں مدد دیں۔ اسی طرح اگر آپ باقاعدگی سے چائے یا کافی پیتے ہیں تو رمضان سے کچھ دن پہلے کیفین کی مقدار کو کم کرنا شروع کر دیں تاکہ آپ پانی کی کمی اور سر درد سے بچ سکیں۔
رمضان المبارک میں غذائی غلطیاں اور ان سے بچاؤ
معالجین کہتے ہیں کہ رمضان المبارک کے مہینے میں خوراک کے انتخاب میں غلطیاں اکثر تھکاوٹ، پانی کی کمی اور دیگر صحت کے مسائل کا باعث بنتی ہیں اور سب سے عام غلطی سحری نہ کرنا ہے۔ سحری دن بھر کی توانائی کے لیے بہت ضروری ہے۔ اسے چھوڑنے سے کمزوری اور پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔ سحری میں فائبر، پروٹین اور صحت مند چکنائیوں سے بھرپور متوازن غذا کھانی چاہیے۔
پانی کی مناسب مقدار بھی بہت ضروری ہے۔ افطار اور سحری کے درمیان خوب پانی پینا چاہیے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق روزے داروں کو پانی کی کمی سے بچنے کے لیے روزے کے دورانیے کے علاوہ کم از کم 10 گلاس پانی پینا چاہیے۔
ایک اور غلطی جو لوگ رمضان میں کرتے ہیں وہ غیر صحت بخش غذاؤں کا زیادہ استعمال ہے۔ عالمی ادارے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ رمضان میں تلی ہوئی اور زیادہ نمکین غذاؤں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ زیادہ کھانا اور غیر صحت بخش غذاؤں کا استعمال جسم پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ خوراک کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے، نہ صرف مقدار بلکہ معیار پر بھی توجہ دینی چاہیے۔
رمضان میں عام طور پر کھائی جانے والی مٹھائیوں میں چینی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ چونکہ رمضان میں جسم کو مناسب غذائی اجزا فراہم کرنا بہت ضروری ہے، اس لیے غذائی کمی کا شکار افراد کے لیے روزہ ان کے مسائل کو بڑھا سکتا ہے۔
ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ رمضان سے پہلے صحت کا جائزہ لینا ضروری ہے کیونکہ اس سے ہمیں اپنے جسم کی موجودہ حالت اور ضروریات کے بارے میں پتا چلے گا۔ رمضان سے پہلے صحت کی کسی بھی کمی کو دور کرنے سے جسم کو مہینے بھر کی عبادات کے لیے تیار کیا جا سکتا ہے۔
غذائیت اور صحت کے بارے میں صحیح نقطہ نظر کے ساتھ رمضان کا مہینہ جسمانی اور ذہنی تجدید کا بہترین موقع بن سکتا ہے۔ ماہرین کے مشوروں پر عمل کرتے ہوئے اور سوچ سمجھ کر غذا کا انتخاب کرتے ہوئے ہم پورے مہینے میں صحت مند اور توانا رہ سکتے ہیں۔