67

بڑی عمر کے افراد میں نیند کے مسائل کیوں جنم لے لیتے ہیں؟

گر آپ بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ نیند کے مسائل کا شکار ہیں اور رات بھر کروٹیں بدلتے رہتے ہیں، تو آپ اکیلے نہیں ہیں۔ لیکن اس کا عمر سے کیا تعلق ہوتا ہے، ماہرین نے پتہ لگا لیا ہے۔

نیو یارک میں نیند کے ماہر نفسیات، شیلبی ہیرس نے وضاحت کی کہ تناؤ، نیند کا اسٹرکچر اور ہارمونل تبدیلیاں لوگوں کی نیند کو عمر کے ساتھ ساتھ متاثر کر سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی ہم 60، 70 کی دہائی میں جانے لگتے ہیں، ہمیں اپنی نیند کی گہرائی سے متعلق مسائل زیادہ پیش آنے لگتے ہیں اور اس لیے ہماری نیند عام طور پر ہلکی ہو جاتی ہے۔ اس میں نیند کی خرابی جیسے بے خوابی اور رات کو زیادہ مرتبہ باتھ روم جانا شامل ہے۔

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں میں سے 70 فیصد کو نیند کے دائمی مسائل ہوتے ہیں اور اس میں ہارمونل تبدیلیاں خاص طور پر خواتین میں بڑا کردار ادا کرتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بوڑھے افراد کو کم گہری نیند آتی ہے، اس کے پیچھے کچھ ارتقائی دلیل بھی ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیند کا گہرا ہونا، وہ مرحلہ ہوتا ہے جہاں آپ کے پٹھے پرسکون ہوجاتے ہیں اور آپ نشونما پارہے ہوتے ہیں اور جیسے جیسے آپ بڑے ہو رہے ہوتے ہیں، آپ کو اس کی اتنی ضرورت نہیں رہتی جتنی چھوٹی عمر میں ہوتی ہے۔ اس لیے چھوٹے بچوں کو بہت گہری نیند آتی ہے۔
 





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں