1

انسان اور ماحول دوست بیکٹیریا

جب آپ لفظ “بیکٹیریا” سنتے ہیں تو سب سے پہلے خیال بیماری کا آتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ زیادہ تر بیکٹیریا نقصان دہ نہیں ہوتے۔ یہ مخلوق زمین پر ہر جگہ بہت سے مفید کام انجام دیتی ہے۔

مثال کے طور پر بیکٹیریا کی انواع جو ہماری آنتوں میں موجود ہے، ہاضمے میں ہماری مدد کرتے ہیں۔ مٹی میں موجود بیکٹیریا غذائی اجزاء کو ری سائیکل کرنے کے لیے مردہ پودوں اور جانوروں کی باقیات کو استعمال کرتے ہیں۔ اسی طرح سمندر میں رہنے والے بیکٹیریا آب و ہوا کو گرم کرنے والی گرین ہاؤس گیسوں کو ختم کرتے ہیں۔

انسان بیکٹیریا کی اس طاقت کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کرتے آیا ہے۔ کچھ بیکٹیریا کو ادویات بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا رہا جبکہ بعض بیکٹیریا آلودگی صاف کرنے اور توانائی ذخیرہ کرنے میں بھی معاون ہیں۔

چونکہ ہمیں صحت مند رہنے کے لیے اپنے جسم میں مخصوص قسم کے بیکٹیریا کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے کچھ کھانے پینے کی اشیا، جیسے دہی دیگر ڈیری مصنوعات میں بھی ان بیکٹیریا کو شامل کیا جاتا ہے۔ اگر آپ کبھی کسی ایسے کھانے کی پیکیجنگ دیکھیں جس میں Live culture درج ہو تو اس کا مطلب ہے کہ اس خوراک میں صحت مند بیکٹیریا موجود ہیں۔

ہمارے جسم میں پائے جانے والے چند فائدہ مند بیکٹیریا کی کچھ مثالیں درج ذیل ہیں جو ہماری صحت کو برقرار رکھنے میں معاون ہیں۔

پیٹ/آنتوں کے بیکٹیریا:

Lactobacillus: آنت میں تیزابیت کی سطح کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

Bifidobacterium: ہاضمے میں مدد کرتا ہے، وٹامنز پیدا کرتا ہے اور آنتوں میں نقصان دہ بیکٹیریا کی افزائش کو روکتا ہے۔

E.Coli: یہ وٹامن K پیدا کرتا ہے اور نقصان دہ بیکٹیریا کو آنتوں میں پروان چڑھنے سے روکتا ہے۔

جِلد کے بیکٹیریا:

Staphylococcus epidermidis: جِلد کی تیزابیت کی سطح (pH) کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے اور نقصان دہ بیکٹیریا کو جلد پر جمع ہونے سے روکتا ہے۔

Propionbacterium acnes: عام طور پر یہ جلد پر موجود ہوتے ہیں اور زیادہ بڑھنے والے مہاسوں/دانوں کے خلاف متحرک ہوتے ہیں۔

منہ میں موجود بیکٹیریا:

Streptococcus salivarius: منہ اور گلے میں پائے جاتے ہیں۔ یہ نقصان دہ بیکٹیریا سے لڑ کر منہ کی اندرونی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔

Lactobacillus کی مختلف اقسام: یہ منہ میں موجود ہوتے ہیں اور یہ بھی نقصان دہ بیکٹیریا کی افزائش کو کم کرکے منہ کی صحت میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں