1

ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام

بوڑھے افراد کی اکثریت غیررسمی شعبوں سے وابستہ اور سماجی تحفظ کے نظام سے محروم۔ وٹو، فائل)

بوڑھے افراد کی اکثریت غیررسمی شعبوں سے وابستہ اور سماجی تحفظ کے نظام سے محروم۔ وٹو، فائل)

کراچی:ایشیا میں معمر افراد کی زندگیاں بہت سے مسائل سے دوچار ہیں، جن میں معمولی پنشن، صحت کی ناقص سہولیات، غربت، معاشی اور سماجی کمزوریاں، ضروری خدمات کی عدم فراہمی سمیت دیگر مسائل شامل ہیں۔

ایشیاء اور بحرالکاہل کے ممالک اپنے معمر شہریوں کو باعزت طور پر شہری خدمات فراہم کرنے سے قاصر ہیں، اس ریجن میں معمر افراد کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے، جو کہ 1960میں 5.9 فیصد تھی، 2000 میں 8.2 فیصد ہوئی، 2022 میں 13.5 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

توقع ہے کہ 2050 تک 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد کی تعداد ڈبل ہوجائے گی، 2022 میں معمر افراد کی تعداد 567.7 تھی، جو 2050 تک بڑھ کر 1.2 ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، اس طرح یہ ریجن کی آبادی کے 25.2 فیصد تک پہنچ جائے گی، جبکہ 2050 تک دنیا کی 55.6 فیصد معمر آبادی ترقی پذیر ایشیائی ممالک میں موجود ہوگی، 2050 تک ترقی پذیر ایشیاء کی 20 معیشتوں میں20 فیصد، 22 معیشتوں میں 10 فیصد سے زیادہ، اور چار معیشتوں افغانستان، پاکستان، سولومن جزائر اور وینوتو میں 10 فیصد سے کم معمر افراد رہائش پذیر ہونگے۔

معمر افراد کی پروفائل میں بڑی تبدیلیاں آرہی ہیں، کیوںکہ آج کے معمر افراد ماضی کے معمر افراد سے بہت مختلف ہیں، 1980  سے 2022 تک 60 سال کی میں متوقع عمر میں خواتین کیلیے 4.7 سال اور مردوں کیلیے 3.5 سال کا اضافہ ہوا ہے۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں