1

مخلوط حکومت سال ڈیڑھ سال چلے گی، فیصل واوڈا

اسلام آباد:سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ معجزہ ہوگیا مخلوط حکومت بن گئی لیکن حکومت کو درپیش چیلنجز کی وجہ سے حکومت کی مدت بہت ہوا تو پونے دو یا دو سال ہوگی۔

ایک نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ مخلوط حکومت کے لوگ صوبوں میں آکر بیٹھ گئے اور دوسرے مرحلے میں وزارتوں میں آئیں گے جبکہ بجٹ میں تھوڑا ناراض ہوں گے، آئی ایم ایف سے پہلے تھوڑی کھٹ پٹ ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ اس کی بہت سی وجوہات ہیں، 24 ارب ڈالر آپ نے ادا کرنے ہیں، آپ کے پاس 2 ارب ڈالر کا ذخیرہ ہے، معاملہ کیسے چلے گا، خزانے میں کوئی خاص طاقت نہیں صرف بے چینی ہے۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ کے پی پی ٹی آئی، بلوچستان اور سندھ پیپلزپارٹی کو اور پنجاب (ن) لیگ کوملا، سب کا زور اپنے صوبوں پر ہے، جو ایکسپائرڈ اور نااہل لیڈرہیں وہ ہمارے پاس موجود ہیں، پاکستان کو برباد کر کے آباد کرنے کا نعرہ لگا کر آرہے ہیں، وہ ابھی احمقوں کی جنت میں سوچتے ہیں کہیں اگر کوئی بحران آیا تو وفاقی حکومت گر جائے گی۔

سابق وزیر نے کہا کہ پیپلزپارٹی اس قت وِِن ون پوزیشن میں ہے، پی ٹی آئی کو سمجھایا تھا کہ آپ اقتدار کے اندر آجائیں، جمہوری ڈھانچے کے اندر آجائیں جبکہ عمرایوب وہاں سے ٹاٹا اور بائی بائی کر رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں فیصل واوڈا نے کہا کہ ہمارا تو مؤقف ہی حکومت سے متعلق ہے، 1988میں بی بی کی حکومت آئی تھی، جو 18 ماہ چلی، اس کے بعد بی بی کو کبھی اسٹیبلائزڈ پرائم منسڑسپ نہیں ملی، تو ماضی میں انہوں نے جو بگاڑ پیدا کیا وہ آج ٹھیک کیسے کر دیں گے؟

انہوں نے کہا کہ 16 ماہ پہلے جو کر کے گئے ہیں وہ آج کیسے ٹھیک ہوگا؟ اتحادی حکومت میں میں بندر بانٹ ہوتی ہے، آپ کا ڈی سی میرا ایس پی، آپ کا ایس پی میرا ڈی سی، یہ سب چیزیں اسٹریم لائن ہو رہی ہیں۔

سابق وزیر نے کہا کہ کچھ باتیں کھل کر کہنا چاہتا ہوں، میاں نواز شریف گھبرانا نہیں، قدم بڑھاﺅ کوئی آپ کے ساتھ نہیں، آخری اہم بات یہ کہ سب نے سینیٹ لے لیا، اسپیکر لے لیا، گورنر لے لیا، سب کچھ لے لیا، سب دے دیا، مجھے آج کے دن تک 24 ارب ڈالر کی منصوبہ بندی، کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ، آئی ایم ایف سیٹلمنٹ، یہ سب وزیر خزانہ نے کرنا ہے، (ن) لیگ کس کو وزیر خزانہ لاتی ہے، یہ اس کا استحاق ہے، میرے خیال میں اسحاق ڈار وزیر خزانہ نہیں ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ بہت بلنڈر ہوگا، جو ساڑھے تین سو روپے پر ڈالر چھوڑ کر گئے،جو بعد میں بڑی مشکلوں سے پونے تین سو پر آیا، اس کا کریڈٹ آرمی چیف کو دینا چاہیے۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں