10

مسلح افواج کسی بھی جارحیت کو ناکام بنانے کیلیے ہمہ وقت تیار ہیں، آرمی چیف

 اسلام آباد:چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ  پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔

پاک فضائیہ کے ایک آپریشنل ایئر بیس پر انڈکشن اینڈآپریشنلائزیشن تقریب  میں بطور مہمان خصوصی خطاب  کرتے ہوئے  جنرل عاصم منیر نےایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی متحرک قیادت کو سراہا اور  جدید ترین ویپن سسٹمز کی شمولیت پر پاک فضائیہ کی آپریشنل تیاریوں کی تعریف کی۔

اپنے خطاب میں خود انحصاری اور انسانی وسائل کی ترقی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے چیف آف آرمی اسٹاف نے تکنیکی ترقی اور آپریشنل مہارت کے حصول پر پاک فضائیہ کی لگن کی بھرپور تائید کی اور اس امر کی یقین دہانی کروائی کہ پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔

قبل ازیں پاک فضائیہ کے آپریشنل ایئر بیس پر انڈکشن اینڈآپریشنلائزیشن  کی پروقار تقریب میں ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے بیس آمد پر آرمی چیف کااستقبال کیا۔ تقریب میں پاک فضائیہ کے بیڑے میں شامل کردہ نئے ویپن سسٹمز اور دفاعی اثاثہ جات نمائش کے لیے پیش کیے گئے۔

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیرکی آمد پر پاک فضائیہ کے ایک چاق چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، سربراہ پاک فضائیہ، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، نے پاک فضائیہ کے دفاعی اثاثوں میں نئے شامل کردہ جے-10 سی لڑاکا طیاروں، ‘سی-130 ایچ’، ایئر بس-319، بوئینگ 737، پائپر ایم-600 اور بی کے اے-350 آئی ایئر موبیلٹی پلیٹ فارمز سمیت جدید ترین ہتھیاروں کا ایک جائزہ پیش کیا۔

ایئر چیف کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ میں جدید ترین ریڈارز، بغیر پائلٹ کے فضائی نظام بشمول بیرکتر اکنچی، ٹی بی 2 اور شاہپر-2 کے ساتھ ساتھ سوارم ڈرونز، لوئٹرنگ میونیشن صلاحیتوں سمیت لانگ رینج ویکٹرز کی شمولیت نے ملک کی فضائی دفاعی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جے-31 اسٹیلتھ فائٹر طیارے کے حصول کے لیے بنیاد رکھ دی گئی ہے جو مستقبل قریب میں پاک فضائیہ کے فضائی بیڑے کا حصہ بننے جا رہا ہے۔

ایئر چیف نے اپنی گفتگو کے دوران، پاک فضائیہ کی قیادت کی جانب سے اٹھائے گئے، متحرک اقدامات کا بھی احاطہ کیا جن کا مقصد جدید ترین انسانی وسائل کا فروغ، تربیتی شعبے کی اصلاح اور عصر حاضر کے جنگی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مقامی صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔

پاک فضائیہ کی جانب سے نئے قائم کردہ جدید ترین انفرا اسٹرکچر کے بارے میں آگاہی فراہم کرتے ہوئے، سربراہ پاک فضائیہ نے کہا کہ سینٹر آف ایکسیلینس برائے ان مینڈ ائیریل سسٹمز، سینٹر آف ایکسیلینس برائے ایئر موبیلٹی اینڈ ایوی ایشن سیفٹی اور کالج آف ایئر ڈیفنس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جبکہ ایئر پاور سینٹر آف ایکسیلینس کی تشکیلِ نو کی گئی ہے تاکہ پاک فضائیہ کو ہمہ وقت تغیر پذیر جنگی محرکات سے باخبر رکھا جاسکے۔

ایئر چیف نے نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کی نمایاں خصوصیات کا بھی ذکر کیا جو اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کے زیر سایہ کام کرنے والا اسٹریٹجک اہمیت کا ایک انتہائی اہم منصوبہ ہے جو پاکستان کی تکنیکی اور اقتصادی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

چیف آف ایئر اسٹاف نے دوست ممالک  سے تیز ترین اسٹریٹیجک انڈکشنز اور خود انحصاری کے ذریعے مخصوص ٹیکنالوجیز کی شمولیت سے متعلق پاک فضائیہ کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔

سربراہ پاک فضائیہ نے پاک فضائیہ کو ایک طاقتور نیکسٹ جنریشن فضائیہ بنانے کے وژن پر بھی روشنی ڈالی۔

انہوں نے ملک کے ناقابل تسخیر دفاع کو یقینی بنانے کے پاک فضائیہ کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے حاضرین کو سائبر اور اسپیس کے ابھرتے ہوئے شعبہ جات میں پاک فضائیہ کی جانب سے حاصل کردہ پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔

ایئر چیف نے پاک فضائیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی مہم میں بھرپور حمایت پر آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا۔

تقریب کے بعد پاک فضائیہ کے مختلف لڑاکا اور تربیتی طیاروں بشمول یو اے ویز نے ایک شاندار ایئر شو پیش کرتے ہوئے حاضرین کے دل موہ لیے۔

بعد ازاں مہمان خصوصی اور حاضرین نے پاک فضائیہ کے فضائی بیڑے میں شامل کردہ لڑاکا طیاروں، ایئر موبیلٹی اور یو اے ویز کے اسٹیٹک ڈسپلے کا مشاہدہ کیا۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں