پیرس: فرانس میں منعقدہ نئے انتخابات کے نتائج کے بعد وزیراعظم گیبرئیل ایٹل اور اس کی کابینہ نے استعفیٰ دے دیا تاہم نئی حکومت کی تشکیل تک بطور نگران کام جاری رکھیں گے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے بتایا کہ نگران حکومت یورو زون کی سب سے معاشی طاقت کے معمول کے امور چلائے گی لیکن پارلیمان میں نئے قوانین پیش نہیں کرسکتی اور نہ ہی بنیادی تبدیلیاں کرسکتی ہے۔
فرانس کی مستعفی حکومت بطور نگران 26 جولائی کو شروع ہونے والے اولمپکس یقینی بنانے سمیت دیگر امور چلائے گی تاکہ اولمپکس کے مقابلوں میں کوئی تعطل نہ آئے۔
پیرس پنتھیون سوربون یونیورسٹی میں قانون کے پروفیسر میتھیو ڈیسانٹ کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کو معمول کے امور سونپنے کا مطلب پہلے ہی کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کروانا اور کسی قسم کے ہنگامی حالات پیدا ہونے کی صورت میں انتظامات کرنا ہے اور اسے زیادہ یا کم کوئی کردار نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ جانے والی حکومت اپنے تمام اختیارات سے محروم ہوتی ہے اور یہ واضح ہے کہ ایسی حکومت کے پاس سیاسی کردار کے لیے کوئی موقع نہیں ہوتا۔
فرانس میں اس سے قبل بھی نگران حکومتیں کام کرتی رہی ہیں لیکن ان میں سے کوئی بھی چند دنوں سے زیادہ عرصہ قائم نہیں رہی تھی اور یہ بھی واضح نہیں ہے کہ نگران حکومت کتنے عرصے تک کام کرے گی تاہم پارلیمنٹ نگران حکومت کو جانے کے لیے مجبور کرسکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اختیارات کی تقسیم کے حوالے سے سخت قواعد کی وجہ سے فرانس میں وزرا کو قانون سازوں کے ہم پلہ کام کرنے کی اجازت نہیں ہے لیکن نگران حکومت کی حیثیت کے باوجو ان کے استعفے وزیراعظم گیبرئیل ایٹل اور کابینہ کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت سے نہیں روکتے اور وہ جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں ایوان کے صدر کے انتخاب میں حصہ لے سکتے ہیں۔