9

اسرائیل کا بڑا دعویٰ؛ حماس کے فوجی سربراہ محمد ضیف بھی فضائی حملے میں شہید

انٹیلی جنس نے تصدیق کی کہ محمد ضیف ایک کمپاؤنڈ پر 13 جولائی کو ہونے والے فضائی حملے میں نشانہ بنے، اسرائیلی فوج

انٹیلی جنس نے تصدیق کی کہ محمد ضیف ایک کمپاؤنڈ پر 13 جولائی کو ہونے والے فضائی حملے میں نشانہ بنے، اسرائیلی فوج

تل ابیب: اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے عسکری ونگ کے سربراہ اور 7 اکتوبر کو اسرائیلی سرزمین پر حملے کے ماسٹر مائنڈ محمد ضیف کو 13 جولائی میں ایک فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس کی جانچ پڑتال کے بعد اس بات کی تصدیق کی جا سکتی ہے کہ حماس کے عسکری کمانڈر محمد ضیف 13 جولائی کو خان یونس میں ایک کمپاؤنڈ پر فضائی حملے میں زخمی ہونے کے بعد جان کی بازی ہار گئے۔

صیہونی فوج کا کہنا ہے کہ محمد ضیف اسرائیلی سرزمین پر 7 اکتوبر کو ہونے والے حماس کے حملوں کے منصوبہ سازوں میں سب سے اہم تھے۔ ان حملوں میں ایک ہزار سے زائد اسرائیلی فوجی اور شہری مارے گئے تھے۔

یہ خبر پڑھیں : ایران پر اسماعیل ہنیہ کا بدلہ لینا فرض ہوگیا؛ آیت اللہ خامنہ ای

اسرائیلی فوج کے محمد ضیف کو فضائی حملے میں قتل کرنے کا اعلان تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے دوسرے روز کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں کل اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت پر فضائی حملے میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر فواد شکر کو قتل کرنے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔

یاد رہے کہ 13 جولائی کو خان یونس کے المواسی پناہ گزین کیمپ کے ایک کمپاؤنڈ پر اسرائیلی فوج نے بمباری کی تھی جسے عرب میڈیا نے القسام کے کمانڈر محمد ضیف پر قاتلانہ حملہ قرار دیا تھا۔

تاہم اُس وقت عالمی میڈیا کا کہنا تھا کہ محمد ضیف اس قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے تھے جب کہ عرب میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ محمد ضیف زخمی ہوئے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں : تہران میں اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ ادا، ہزاروں افراد کی شرکت

غزہ کی وزارتِ صحت کے نے بھی اُس وقت کہا تھا کہ خان ہونس کے ایک کمپاؤنڈ پر فضائی حملے میں 90 سے زائد افراد شہید ہوئے ہیں لیکن ان اطلاعات کی تردید کی گئی تھی کہ شہدا میں محمد ضیف بھی شامل ہیں۔

خیال رہے 13 جولائی کے بعد تاحال حماس کی جانب سے محمد ضیف کی شہادت کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

محمد ضیف کون ہیں

محمد ضیف حماس تحریک کے عسکری بازو عزالدین القسام بریگیڈ کے سربراہ تھے۔ انہیں 1989 میں اسرائیلی حکام نے گرفتار کیا تھا جس کے بعد انتقاماً محمد ضیف نے اسرائیلی فوجیوں کو پکڑنے کے مقصد سے بریگیڈز بنائی تھیں۔

محمد ضیف نے 1996 میں اسرائیل نے پر متعدد اسرائیلیوں کو مارنے والے بس بم دھماکوں کی منصوبہ بندی اور نگرانی کرنے اور 1990 کی دہائی کے وسط میں 3 اسرائیلی فوجیوں کو پکڑنے اور ہلاک کرنے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔

ان کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ سرنگوں کی تعمیر میں انجینئر کی مدد کی تھی جن سے حماس کے جنگجو غزہ سے اسرائیل میں داخل ہوتے تھے۔

 





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں