8

گینی کے سابق فوجی حکمران کو مظالم پر 20 سال قید کی سزا

کوناکری: افریقی ملک گینی کی عدالت نے سابق فوجی صدر موسیٰ ڈیڈیس کمارا کو اپنے دورحکومت میں اپوزیشن کے خلاف انسانیت سوز مظالم کے الزام میں 20 سال قید کی سزا سنا دی۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مغربی افریقہ کے ملک گینی کی عدالت نے 2009 میں دارالحکومت کوناکری  کے مضافات میں ایک اسٹیڈیم میں حزب اختلاف کی ایک ریلی پر ہونے والی خون ریز کارروائی کے حوالے سے کیس کی سماعت کی اور دو سال ٹرائل کے بعد اس کا فیصلہ سنا دیا۔

اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن کے مطابق سابق فوجی صدر کی فورسز نے اس کارروائی میں 156 افراد کو ہلاک اور 109 خواتین کی عصمت دری کی تھی۔

عدالت نے فیصلے میں جرائم گنوائے جن میں قتل، عصمت دری، تشدد اور اغوا شامل تھے۔

عدالت نے متاثرین کو 20 کروڑ  سے 1.5 ارب گنی فرانک (23 ہزار سے ایک لاکھ 74 ہزار امریکی ڈالر) تک معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

مقتولین کے کئی لواحقین نے عدالت کے اس فیصلے کو انصاف قرار دیتے ہوئے سراہا جبکہ دیگر نے کہا کہ سابق فوجی افسر اور ملک کے صدر کیمارا کے لیے یہ سزا کافی نہیں ہے۔

سابق حکمران کے دور میں مارے گئے افراد کے لواحقین میں سے ایک  صفیاتو بلدے نے کہا کہ “سزا جرم کے مطابق نہیں ہے، ہماری بہنوں کی عصمت دری کی گئی تھی، ہمارے بھائیوں کا قتل عام کیا گیا، لاشیں بھی غائب ہیں”۔

خیال رہے کہ کیپٹن موسیٰ ڈیڈس کیمارا گینی کی فوج کے سابق کیپٹن ہیں جنہوں نے 23 دسمبر 2008 سے 15 جنوری 2010 تک ملک کے صدر کی حیثیت سے حکمرانی کی۔

انہوں نے ملک کے طویل عرصے تک حکمران رہنے والے صدر لینسانا کونٹے کی وفات کے فوری بعد 23 دسمبر 2008 کو مارشل لا نافذ کرتے ہوئے حکومت پر قبضہ کیا تھا۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں