6

طلاق کے بعد چار دن تک سڑک پر اپنی گاڑی میں سوئی، رشمی دیسائی

رشمی دیسائی نے ساتھی اداکار سے شادی کی تھی : فوٹو : ویب ڈیسک

رشمی دیسائی نے ساتھی اداکار سے شادی کی تھی : فوٹو : ویب ڈیسک

 ممبئی: بھارتی ٹیلی وژن انڈسٹری کی معروف اداکارہ رشمی دیسائی نے طلاق کے بعد زندگی میں پیش آنے والی مشکلات کے بارے میں بتا دیا۔

رشمی دیسائی بھارتی ٹیلی وژن انڈسٹری کی مقبول ترین اداکاراؤں میں سے ایک ہیں جنہوں نے ڈرامہ سیریل ‘اُترن’ سے شہرت حاصل کی، اس ڈرامے میں اُنہوں نے اداکار نندیش سندھو اور اداکارہ ٹینا دتہ کے ساتھ مرکزی کردار ادا کیا تھا۔

ڈرامے کے سیٹ پر رشمی اور نندیش کو آپس میں محبت ہوگئی تھی جس کے بعد ٹی وی اسکرین کی اس جوڑی نے حقیقی زندگی میں بھی شادی کرلی تھی لیکن بدقسمی سے ان کی ازدواجی زندگی کامیاب نہ ہوسکی اور شادی کے تین سال بعد ہی رشمی دیسائی اور نندیش کے درمیان طلاق ہوگئی تھی۔

اب اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں رشمی دیسائی نے بتایا کہ وہ نندیش سے طلاق لینے کے بعد بےگھر ہوگئی تھیں اور اُنہوں نے بہت سی مشکلات کا سامنا کیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق رشمی دیسائی نے کہا کہ نندیش سندھو سے طلاق کے فوراََ بعد ہی میری زندگی کا بُرا وقت شروع ہوگیا تھا، میرا اپنے اہلخانہ اور دوستوں سے رابطہ ختم ہوچکا تھا کیونکہ سب کو لگتا تھا کہ میں نے اپنی زندگی کے تمام فیصلے ہی غلط کیے اور اُنہیں لگتا تھا کہ مجھے سمجھنا بہت مشکل ہے۔

رشمی دیسائی نے کہا کہ میں نے اس دوران ایک گھر خریدا تھا اور اس کے لیے تقریباً ڈھائی کروڑ روپے کا قرض لیا تھا، اس کے علاوہ مجھ پر پہلے سے ہی ساڑھے تین کروڑ کا قرض تھا۔

اداکارہ نے کہا کہ میں نے سوچا تھا کہ سب ٹھیک ہوجائے گا، میں سارا قرضہ اُتار دوں گی لیکن پھر میرا شو اچانک بند ہوگیا تھا جس کی وجہ سے میرے لیے حالات بدتر ہوگئے تھے۔

اُنہوں نے کہا کہ میں بےگھر ہوگئی تھی، میرے پاس رہنے کے لیے کوئی جگہ نہیں تھی، میرے پاس صرف ایک چھوٹی سی گاڑی تھی تو میں چار دن تک سڑک پر اپنی گاڑی میں ہی سوئی کیونکہ میرے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا۔

رشمی دیسائی نے کہا کہ میرا سارا سامان میرے منیجر کے گھر تھا اور میرا اپنے گھروالوں سے رابطہ بالکل ختم ہوچکا تھا، وہ چار دن میری زندگی کے مشکل ترین دن تھے، میں نے چار دن تک 20 روپے والا کھانا کھایا۔

اداکارہ نے کہا کہ رکشے والوں کے لیے کھانا آتا تھا، اُس کی قیمت 20 روپے ہوتی تھی، وہ ایک پلاسٹک کے تھیلے میں آتا تھا جس میں دال، چاول اور دو روٹی ہوتی تھی۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ میں نے اپنا قرضہ اُتارنے کے لیے دن رات محنت کی، پھر میرے پاس قرض کی ادائیگی کے لیے 12 لاکھ روپے کم پڑ رہے تھے تو میں نے اپنی وہی گاڑی فروخت کی جس میں سڑک پر سویا کرتی تھی، میری گاڑی 15 لاکھ روپے میں فروخت ہوئی تھی۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں