13

بھارت؛ مشہور کمپنی کی ملازمہ کا بے تحاشا ورک لوڈ کے باعث انتقال

بھارت میں 26 سالہ جاں بحق چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی والدہ نے دعویٰ کیا کہ ان کی بیٹی کام کے دباؤ کی وجہ سے انتقال کر گئی ہیں—فوٹو: فائل

بھارت میں 26 سالہ جاں بحق چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی والدہ نے دعویٰ کیا کہ ان کی بیٹی کام کے دباؤ کی وجہ سے انتقال کر گئی ہیں—فوٹو: فائل

پونے: بھارت کے شہر پونے میں مشہور کمپنی ایرنسٹ اینڈ ینگ (ای وائی) کی 26 سالہ ملازمہ کی والدہ نے دعویٰ کی اہے کہ ان کی بیٹی بدترین ورک لوڈ اور کام کے دباؤ کے باعث انتقال کر گئی ہیں۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والی 26 سالہ اینا سیباسٹیان پیرائیل پیشے کے اعتبار سے ایک چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ تھیں اور ای وائی میں مارچ 2024 میں ملازمت حاصل کرلی تھی اور صرف 4 ماہ بعد جولائی میں انتقال کرگئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جاں بحق ہونے والی چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی والدہ انیتا آگسٹین نے ای وائی انڈیا کے چیئرمین راجیو میمانی کو خط میں لکھا، جس میں انہوں نے اپنی بیٹی کی صحت پر کام کے مطالبات کی وجہ سے پڑنے والے اثرات کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔

انیتا آگسٹین نے خط  میں لکھا کہ اینا ای وائی میں ملازمت شروع کرنے کے لیے پرجوش تھیں لیکن کام کا دباؤ بہت زیادہ تھا اور وہ رات گئے اور ہفتہ وار چھٹیوں کے دوران بھی مسلسل کام کرتی رہتی تھیں، کام کے بعد گھر واپس آتی تھیں تو تھکی ہاری ہوتی تھی جبکہ انہیں مزید کام سونپ دیا جاتا تھا۔

انہوں نے لکھا کہ اینا کی موت ان کے منیجرز کی جانب سے دیے جانے والے بے تحاشا کام کے دباؤ کی وجہ سے ہوئی ہے اور ان کو میری بیٹی سے ہمدردی بھی نہیں تھی، ان کی منیجر ہر شفٹ کے اختتام پر انہیں مسلسل اضافی کام دیا کرتی تھیں اور اوور ٹائم کے لیے دباؤ ڈالتی تھی یہاں تک کہ اتوار کو بھی کام پر بلاتی تھیں۔

انتیا نے خط میں کہا کہ یہ اضافی کام اکثر زبانی طور پر سونپ دیا جاتا تھا اور اس کی وجہ سے اینا کو دباؤ کا سامنا تھا۔

 





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں