16

سی آئی اے افسر کو درجنوں خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے پر بڑی سزا

امریکی جج نے سی آئی اے کے سابق افسر کو جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا—فوٹو: اے پی بشکریہ الجزیرہ

امریکی جج نے سی آئی اے کے سابق افسر کو جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا—فوٹو: اے پی بشکریہ الجزیرہ

  واشنگٹن: امریکا کی سینٹرل انٹیلیجینس ایجنسی (سی آئی اے) کے سابق افسر کو امریکا سمیت مختلف ممالک میں تعیناتی کے دوران درجنوں خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور منشیات دینے پر 30 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق امریکی اٹارنی ڈسٹرکٹ کولمبیا کے دفتر نے بیان میں کہا کہ سی آئی اے کے 48 سالہ افسر برائن جیفری ریمنڈ نے 14 سالہ دور میں اپنے سرکاری اپارٹمنٹ میں خواتین کے ساتھ زیادتی کی۔

امریکی اٹارنی میتھیو ایم گریویس نے کہا کہ سی آئی اے کے سابق افسر کو دی گئی یہ سزا جنسی مجرم قرار دیتے ہوئے سنائی گئی ہے۔

جج نے 30 سال قید کے ساتھ ساتھ تاحیات نگرانی اور انہیں دو لاکھ 60 ہزار ڈالر معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایف بی آئی کی مشترکہ تحقیقات کے دوران 2006 سے لی گئیں تصاویر اور ویڈیوز سامنے آئیں، جن میں 24 برہنہ یا نیم برہنہ خواتین مدہوش تھیں یا رضامند نہیں لگتی تھیں۔

برائن جیفری ریمنڈ کے حوالے سے بتایا گیا کہ انہیں پہلی مرتبہ میکسیکو سٹی میں ان کی رہائش گاہ میں مئی 2020 میں اس وقت پکڑا گیا جب ایک برہنہ خاتون مدد کے لیے پکار رہی تھی اور وہ اس وقت امریکی سفارت خانے کے لیے کام کرتا تھا۔

امریکی اٹارنی میتھیو ایم گریویس نے کہا کہ خفیہ ایجنسی کے سابق افسر ایک ‘شکاری’ تھا، جس نے اپنے سرکاری گھر میں غیرمشتبہ خواتین کے ساتھ زیادتی کی اور وہی انہیں نشہ کرواتا تھا، ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرتے ہوئے ان کی تصاویر بناتا تھا۔

برائن جیفری ریمنڈ کی ڈیوائسز سے 500 سے زائد تصاویر ملیں، 2006 اور 2020 کے دوران کی گئیں ریکارڈنگز میں انہیں متاثرہ خواتین کو کئی گھنٹوں تک اپنی حواس کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھایا گیا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کئی واقعات میں بے ہوش خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور ان کے ساتھ وحشیانہ انداز میں پیش آیا اور جب انہیں معلوم ہوا کہ ان کے خلاف تفتیش چل رہی ہے تو انہوں نے تمام تصاویر اور ویڈیوز ڈیلیٹ کرنے کی کوشش کی۔

محکمہ انصاف کے سینئر عہدیدار نیکول آرگینٹیری نے بتایا کہ فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ قواعد کی خلاف ورزی کہاں ہوئی یا جرم کہاں سرزد ہوا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ برائن جیفری ریمنڈ نے 28 خواتین کو بغیر رضامندی کے ساتھ نشہ دیا اور فحش مواد ریکارڈ کیا اور دوسروں کو بھی منشیات دیں۔

سی آئی اے کا سابق افسر خواتین سے مختلف ڈیٹنگ ایپس کا استعمال کرتے ہوئے ملاقات کرتے تھے اور اس کے بعد انہیں کھانے اور مے نوشی کی دعوت دیتے تھے، تصاویر اور ویڈیوز میں موجود اکثر خواتین ان کے ساتھ بیتائے وقت کے بارے میں درست معلومات نہیں دے سکیں۔

برائن جیفری ریمنڈ سی آئی اے میں اپنے کیریئر کے دوران امریکا، پیرو اور میکسیکو سمیت کئی بڑے ممالک میں تعینات رہے۔

ایف بی آئی اور اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ڈپلومیٹک سروس (ڈی ایس ایس) نے 2021 میں مشترکہ تحقیقات کیں اور برائن جیفری ریمنڈ سے جڑی معلومات فراہم کرنے کے لیے عوام سے بھی اپیل کی تھی۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں