8

کراچی واٹر کارپوریشن میں کرپشن کیخلاف تحقیقات شروع، سی ای او کی مرکزی دفتر میں داخلے پر پابندی


کراچی:

سندھ حکومت نے واٹر کارپوریشن میں مبینہ کرپشن کیخلاف اینٹی کرپشن کو احکامات جاری کردیے، کہاں کہاں پانی کے بلک کے کنکشنز دیے گئے، زیر زمین پانی کے لائسنس کے اجرا میں بے ضابطگیوں اور پانی چوری کر نے کیخلاف بڑے پیمانے پر انکوائری کا حکم دیا گیا ہے، چیف ایگزیکٹو آفیسر کراچی واٹر کارپوریشن سید صلاح الدین انکوائری پر اثر انداز نہ ہو، ان کو کام کرنے سے روک دیا گیا اور مرکزی دفتر میں داخل ہونے پر پابندی عائد کردی ہے اور ان کے دفتر کے باہر صلاح الدین کے نام کی تختی کو بھی ہٹادیا گیا ہے، 15 دن میں انکوائری مکمل کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کوارڈینشن کی جانب سے حکم نامہ جا ری کیا گیا جو سیکریٹری سروسز غلام علی کے دستخط سے ہوا۔

حکم نامہ کے مطابق کراچی واٹر کارپوریشن میں زیر زمین پانی نکالنے کیلیے لائسنس کے اجرا اور پانی چوری کیخلاف بڑی کارروائی سامنے آئی ہے جس کے بعد اتھارٹی نے سندھ اینٹی کرپشن کو معاملے کی شفاف چھان بین اور تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔

سندھ کے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ نے کراچی واٹر کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسرصلاح الدین احمد کو کام کرنے سے روک دیا گیا انکوائری مکمل ہونے تک صلاح الدین کو دفتر میں داخلے پر پابندی کا سامنا ہوگا بطور چیف ایگزیکٹو یا منیجنگ ڈائریکٹر کی ذمے داریاں ادا کرنے سے روک دیا گیا اور ان کے دفتر باہر نام کی تختیی کو بھی ہٹادیا گیا ہے انکوائری 2 ہفتوں میں مکمل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کے زیرزمین پانی نکالنے کیلیے لائسنس کے اجرا کے نام پرکروڑوں روپے کے گھپلے سامنے آئے تھے، گھپلوں کے انکشاف کے بعد70لائسنس منسوخ کئے گیے تھے، انکوائری کے حتمی نتائج آنے تک چیف آپریٹنگ آفیسر اسد اللہ خان کو چیف ایگزیکٹو آفیسر اور ایم ڈی کی اضافی چارج کی ذمے داریاں بھی سونپ دی گئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں بلک کے کنکشنز میں بھی بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں ہوئی ہے جہاں مبینہ طو رپر کروڑوں روپے کی کرپشن کی گئی ہے اور سب سوائل زمینی پانی کے کنکشنز کے لائسنس میں بھی بڑے پیمانے پر مبینہ کرپشن کی گئی ہے، سرکاری خزانے میں چالان جمع کرانے کے بجائے مبینہ کرپشن کے عوض لائسنس جا ری کیے گئے جس کی ابتدائی تحقیقات ہوئی تو اس میں70لائسنس کو منسوخ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ واٹر کارپوریشن میں پانی کی چوری کے خلاف بھی تحقیقات کی جا رہی مرکزی لائنوں کے ذریعے واٹر کارپوریشن حکام کی مبینہ ملی بھگت سے پانی کی چوری کر نے کی بھی اطلاعات ہے جس کی سندھ حکومت کی ہدایت پر اینٹی کرپشن تحقیقات کرر ہی ہیں ۔

 اس حوالے سے چئیرمین واٹر کارپوریشن میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے رابطہ کر کے موقف حاصل کر نے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں