5

پولیس اہلکار سمیت 3 افراد کا قتل؛ گینگ وار کے سربراہ عزیر بلوچ مقدمے سے بری


کراچی:

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے پولیس اہلکار سمیت 3 افراد کے قتل کیس سے گینگ وار کے سربراہ عزیر بلوچ کو مقدمے سے بری کر دیا۔

کراچی سینٹرل جیل جوڈیشل کمپلیکس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت نے چاکیواڑہ تھانے میں 2009 میں درج پولیس اہلکار سمیت 3 افراد کے قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

پراسیکیوشن گینگ وار کے سربراہ کے خلاف جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا جس پر عدالت نے گینگ وار کے سربراہ عزیر بلوچ کو مقدمے سے بری کر دیا۔

وکیل صفائی فاروق حیدر جتوئی نے موقف دیا تھا کہ عزیر بلوچ کا مقدمے سے کوئی تعلق نہیں، عزیر بلوچ کو گرفتار ملزمان کے بیان کی روشنی میں مقدمے میں شامل کیا تھا۔ گرفتار دیگر ملزمان پہلے ہی مقدمے سے بری ہوچکے ہیں۔ عزیر بلوچ کو کسی عینی شاہد نے شناخت نہیں کیا تھا۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں