6

اپریل تک پاکستان خطے میں سستی ترین بجلی دینے والا ملک بن جائے گا، اویس لغاری


اسلام آباد:

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب کو نہ بولنے دینے پر پی ٹی آئی نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا، گولی کیوں چلائی؟ کی شدید نعرے بازی کی، کورم کی نشاندہی بھی کام نہ آئی، اسپیکر نے دباؤ نہ لینے کا اعلان کردیا۔

وزارت توانائی نے بتایا کہ گزشتہ سال 2024 کے دوران 12 ارب 48 کروڑ 50 لاکھ روپے کی بجلی چوری کا انکشاف ہوا ہے، قومی اسمبلی اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہوا تو عمر ایوب نے وقفہ سوالات کے دوران نکتہ اعتراض پر بولنے کی کوشش کی، اسپیکر نے کہا کہ یہ طے ہوچکا ہے کہ وقفہ سوالات میں نکتہ اعتراض ہوگا نہ ہی کورم کی نشاندہی کی جائے گی، پی ٹی آئی کے رکن رکن یوسف خان نے کورم کی نشاندہی کی جو پورا نکلا۔ 

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے دعوی کیا کہ پی ٹی آئی اس لئے ایوان سے واک آؤٹ کرگئی ہے کیونکہ اسے پتہ ہے کہ ہم نے توانائی کے شعبے میں کتنی اچھی اصلاحات کی ہیں، چار روپے یونٹ پورے ملک میں کم کرچکے، گیارہ روپے یونٹ کم کرنے جا رہے ہیں، اپریل تک پاکستان خطے میں سستی ترین بجلی دینے والا ملک بن جائیگا۔ 

اجلاس کے دوران پی پی پی ارکان ہی نہیں مسلم لیگ ن کے بعض ارکان نے بھی اپنی ہی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، آغا رفیع اللہ نے حکومت اور اپوزیشن دونوں کو نالائق قرار دیا، پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے مطالبہ کیا کہ 26 نومبر اور9 مئی کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ، 13جنوری 2024 کو انتخابی عمل پر شب خون مارا گیا، ہمارا انتخابی نشان چھینا گیا، ہم جس ظلم کا سامنا کر رہے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی۔ 

جبکہ پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ 9  مئی سیاہ دن تھا اور رہے گا، اجلاس آج دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ 

علاوہ ازیں وزارت توانائی نے 2024 میں بجلی چوری سے متعلق تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دیں جس میں انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ سال12 ارب 48 کروڑ 50 لاکھ روپے کی بجلی چوری ہوئی، بجلی چوروں سے 5 ارب 83 کروڑ وصول کر لیے، 62 ہزار 452 بجلی چوروں کو گرفتار کیا گیا۔ 

کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی بلوں پر وصول کیے جانے والے ٹیکسز کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش ،کراچی کے شہریوں کو کیا معلوم ہے کہ ان کے بجلی بل پر آٹھ قسم کے ٹیکس وصول کئے جارہے ہیں، صارفین سے 4 مختلف قسم کے جی ایس ٹی وصول کیے جا رہے ہیں۔ 

وزارت خارجہ نے ایوان میں رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ سعودی کی مختلف جیلوں میں 10 ہزار 279 پاکستانی قید ہیں، گزشتہ تین برسوں میں 253 پاکستانیوں کو مخیر حضرات کے تعاون سے رہائی دلائی گئی۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں