’’بے شک، ہم نے اسے (قرآن کو) لیلۃ القدر میں نازل کیا۔ اور تمہیں کیا معلوم کہ لیلۃ القدر کیا ہے؟ لیلۃ القدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ اس میں فرشتے اور روح (جبریل علیہ السلام) اپنے رب کے حکم سے ہر امر کے ساتھ نازل ہوتے ہیں۔ یہ (رات) سراسر سلامتی ہے، طلوعِ فجر تک۔‘‘
وقت گزرتے پتا ہی نہیں چلا اور رمضان کا آخری عشرہ آن پہنچا، جس میں ایک رات لیلۃ القدر ہوتی ہے۔ یہ آیات لیلۃ القدر کی عظمت، برکت اور اس میں نازل ہونے والی اللہ کی خاص رحمتوں کی وضاحت کرتی ہیں۔ اس رات میں کی گئی دعا، عبادت اور استغفار بے حد فضیلت رکھتا ہے۔ اللہ ہمیں بھی اس رات کی قدر کرنے اور خوب عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔
مجھے اس رات کی فضیلت سمجھنے میں کافی وقت لگا۔ اللہ تعالیٰ نے اس رات میں قرآن نازل فرمایا، ہزار ماہ سے افضل اس رات کو بنایا، تقدیر کے فیصلے رکھنا، اس رات میں فرشتوں کو زمین پر اتارنا اور طلوع فجر تک سلامتی ہی سلامتی رکھنا۔ اب جب بھی میں سورۃ القدر اور سورۃ الدخان کی آیات پر غور کرتی ہوں، تو مجھے لیلۃ القدر کی حقیقت صرف ایک عظیم رات کے طور پر نہیں، بلکہ ایک موقع کے طور پر نظر آتی ہے۔ ایسا موقع جو اللہ تعالیٰ نے اپنی بے پایاں رحمت کے دروازے کھولنے کےلیے عطا فرمایا ہے۔
ارشادی باری تعالی ہے:
إِنَّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ
(ترجمہ) بے شک، ہم نے اسے (قرآن کو) لیلۃ القدر میں نازل کیا۔ (سورۃ القدر: 1)
یعنی لیلۃ القدر کی سب سے بڑی فضیلت یہ ہے کہ یہ رات ہدایت کے نور کی رات ہے۔ میں سوچتی ہوں کہ جب اللہ نے اپنے بندوں کےلیے ہدایت کا سب سے بڑا ذریعہ قرآن نازل کیا، اسی رات میں اللہ تعالیٰ نے اپنی آخری وحی یعنی قرآن کریم کو نازل فرمایا۔ تو یہ رات کس قدر بابرکت ہو گی!
یہ صرف ایک تاریخی واقعہ نہیں ہے، بلکہ ہر سال ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمارا اصل مقصد ہدایت حاصل کرنا ہے۔ اگر ہم واقعی اس رات کی برکت چاہتے ہیں تو ہمیں قرآن کے ساتھ اپنا تعلق مضبوط کرنا ہوگا۔ قرآن صرف پڑھنے کی کتاب نہیں، بلکہ زندگی بدلنے کی کتاب ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ لیلۃ القدر ہمیں فائدہ دے، تو ہمیں قرآن سے حقیقی تعلق جوڑنا ہوگا۔ جیسے ایک مسافر کے لیے نقشہ ضروری ہوتا ہے، ویسے ہی قرآن ہمارے لیے زندگی کا نقشہ ہے۔ اگر ہم اسے نظرانداز کریں، تو راستہ کھو دیں گے۔
پھر ارشاد ہے:
لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَهْرٍ
(ترجمہ) لیلۃ القدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ (سورۃ القدر: 3)
یہ آیت مجھے جھنجھوڑ کر رکھ دیتی ہے۔ یہ ایک حیرت انگیز حقیقت ہے کہ ایک رات 83 سال اور 4 مہینوں (تقریباً پوری زندگی) کی عبادت سے بہتر ہے۔ یعنی اگر کوئی اس رات میں عبادت کرے تو گویا اس نے پوری زندگی اللہ کی بندگی میں گزاری۔ یہ آیت مجھے وقت کی حقیقت پر غور کرنے پر مجبور کرتی ہے اور سکھاتی ہے کہ وقت کی برکت تعداد میں نہیں، کیفیت میں ہے۔
ہم میں سے اکثر لوگ سوچتے ہیں کہ ’’کاش میری عمر لمبی ہو تاکہ میں زیادہ نیکیاں کرسکوں‘‘ لیکن اللہ ہمیں بتاتے ہیں کہ ’’ایک رات‘‘ ہزار مہینوں یعنی 83 سال اور 4 مہینے سے بہتر ہوسکتی ہے، ایک رات کی عبادت 83 سال کی عبادت سے بہتر ہوسکتی ہے! ایک لمحے کے لیے تصور کیجئے اس رات میں دو رکعت نوافل کی ادائیگی 83 سال کے نوافل کی ادائیگی سے بہتر، 10 منٹ سجدے میں سر رکھ اللہ سے بات کرنا 83 سال سے بہتر، اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي کا پڑھنا 83 سال سے بہتر، چند لمحے… صرف چند لمحے 83 سال کے لمحات سے بہتر بن سکتے ہیں! سبحان اللہ!
سورۃ الدخان میں اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں:
فِيهَا يُفْرَقُ كُلُّ أَمْرٍ حَكِيمٍ (الدخان:4)
(ترجمہ) اسی (رات) میں ہر حکمت والا معاملہ تقسیم کر دیا جاتا ہے۔
لیلۃ القدر وہ رات ہے جب آئندہ سال کے فیصلے لکھے جاتے ہیں۔ میں سوچتی ہوں کہ اگر میرا مقدر اس رات طے ہو رہا ہے، تو کیا میں نے اپنی تقدیر کے لیے اللہ سے خیر مانگی؟
ہم میں سے اکثر لوگ یہ کہتے ہیں کہ ’’میری زندگی میں برکت نہیں، میرے کام نہیں بن رہے، میری صحت خراب رہتی ہے‘‘ لیکن کیا ہم نے لیلۃ القدر میں اللہ سے دعا مانگی کہ وہ ہمارے حق میں بہترین فیصلے کرے؟
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا قول ہے:
’’میں دعا کی قبولیت کی فکر نہیں کرتا، بلکہ اس بات کی فکر کرتا ہوں کہ میں دعا صحیح کر رہا ہوں یا نہیں۔ کیونکہ جب دعا صحیح ہوجائے گی، تو قبولیت خود آ جائے گی۔‘‘ (أخرجه الإمام القسطلاني في المواھب اللّدنّیّۃ بِالْمنحِ الْمحمّدیّۃ، 3 / 350)
تَنَزَّلُ الْمَلَائِكَةُ وَالرُّوحُ فِيهَا بِإِذْنِ رَبِّهِم مِّن كُلِّ أَمْرٍ
(ترجمہ) اس میں فرشتے اور روح (جبریل علیہ السلام) اپنے رب کے حکم سے ہر امر کے ساتھ نازل ہوتے ہیں۔ (سورۃ القدر: 4)
یہ تصور کتنا شاندار ہے کہ آسمان کے فرشتے زمین پر نازل ہورہے ہیں! اگر اللہ نے فرشتوں کو نازل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تو یقیناً اس رات کی عبادات، دعائیں اور آنسو کسی خزانے سے کم نہیں۔ ایک لمحے کےلیے سوچتی ہوں اگر یہ فرشتے میری عبادت کا مشاہدہ کرنے آئیں، تو کیا میرا طرز عمل اس کے قابل ہوگا؟
اگر عام دنوں میں ہمیں معلوم ہو کہ بہت ہی خاص مہمان ہمارے گھر آنے والے ہیں تو ہم فوراً سے قبل خود کو، اپنے بچوں کو، اپنے گھر کو درست حلیے میں لاتے ہیں اور پھر ان کے سامنے انتہائی مہذب انداز اپناتے ہیں۔ تاکہ ان پر ہمارا اچھا تاثر پڑے۔ یہ چیز مجھے سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ اللہ کے خاص فرشتے ہمارے گھر آئیں، تو ہم کیسا برتاؤ کریں گے؟ اگر ہم کسی بڑے مہمان کے استقبال کےلیے تیار ہو سکتے ہیں، تو کیا ہمیں لیلۃ القدر میں بھی اپنے دل، زبان اور اعمال کو پاک صاف نہیں کر لینا چاہیے؟
سَلَامٌ هِيَ حَتَّىٰ مَطْلَعِ الْفَجْرِ
(ترجمہ) یہ (رات) سراسر سلامتی ہے، طلوعِ فجر تک۔ (سورۃ القدر: 5)
یہ رات صرف مغفرت کی نہیں، بلکہ سکون کی بھی رات ہے۔ میرا ذاتی تجربہ ہے پچھلے سال میں نیند کی گولیاں کھائے بغیر سو نہیں پاتی تھی اور میرا ڈپریشن کا علاج جاری تھا۔ ہم سب زندگی میں پریشانیوں اور بے سکونی کا شکار ہوتے ہیں۔ دنیا کی دولت، شہرت، اور کامیابی بھی بعض اوقات ہمیں سکون نہیں دے پاتی۔ مگر اللہ نے اس رات کو ’’سلامتی‘‘ کہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر کوئی شخص حقیقی سکون چاہتا ہے، تو اسے اللہ سے جڑنا ہوگا۔
ان آیات کو سمجھنے کے بعد میں یہ سوچتی ہوں کہ لیلۃ القدر صرف عبادت کی رات نہیں، بلکہ زندگی کو بدلنے کی رات ہے۔ میں خود سے سوال کرتی ہوں:
کیا میں واقعی اس رات کی قدر کر رہی ہوں؟
کیا میں نے اپنی تقدیر میں بھلائی لکھوانے کے لیے کوشش کی؟
کیا میں نے قرآن سے اپنی وابستگی مضبوط کی؟
کیا میں نے اللہ کی رحمت کو سمیٹنے کے لیے پورے دل سے دعا کی؟
لیلۃ القدر کا سب سے بڑا پیغام یہی ہے کہ اللہ کی رحمت کبھی دیر سے نہیں آتی، اور اگر ایک رات میں 83 سال سے زیادہ نیکیاں حاصل ہو سکتی ہیں، تو اللہ کا فضل بے حد وسیع ہے!
اس بار فیصلہ کیا ہے لیلۃ القدر کو صرف رسمی عبادت میں گزارنے کے بجائے، اسے اپنی زندگی کو بدلنے کا موقع بنانا ہے!
اللھم بلغنا لیلۃ القدر، آمین!
[ad_2]
Source link
اردن کے مفتی اعظم احمد الحسنات نے رمضان المبارک کے مہینے میں طلاق کے کیسز سے متعلق گزشتہ برس اہم انکشاف کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ اس مہینے میں طلاق کے زیادہ تر کیسز کی بنیادی وجہ زوجین کے درمیان کھانے پینے سے متعلق اختلافات ہیں۔ یہ معمولی اختلافات گھریلو ناچاقی، لڑائی جھگڑے اور آخر کار رشتوں کے ٹوٹنے کا باعث بن رہے ہیں۔
مفتی اعظم نے اس حوالے سے تفصیل سے بتایا تھا کہ ان کے پاس طلاق کے لیے آنے والے جوڑوں کے کیسز میں کھانے پینے سے جڑے کئی مسائل سامنے آئے تھے۔ مثلاً کھانے کے معیار پر تنقید، افطاری کی دعوتوں میں شرکت یا عدم شرکت کے فیصلوں پر جھگڑے، یہاں تک کہ کافی کے ایک کپ کی وجہ سے بھی باہمی اختلافات پیدا ہو رہے ہیں۔ ان معمولی باتوں پر ہونے والے جھگڑے گھر کے ماحول کو خراب کر دیتے ہیں، جو بالآخر طلاق جیسے سنگین فیصلے تک پہنچ جاتے ہیں۔
احمد الحسنات نے اپنے ٹی وی بیان میں بتایا تھا کہ اگرچہ رمضان میں طلاق کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، لیکن گزشتہ سال کے پہلے چند مہینوں کے مقابلے میں اس سال کے آغاز سے طلاق کے کیسز میں مجموعی طور پر کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے اس کمی کی وجہ موجودہ حالات اور معاشرتی تبدیلیوں کو قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اُردن کے شوہروں نے غزہ میں ہونے والے المناک واقعات، خاص طور پر وہاں کے مردوں، عورتوں، بوڑھوں اور بچوں کی مشکلات کو دیکھ کر صبر کرنا سیکھا ہے۔ ان حالات نے لوگوں کو اپنے گھریلو مسائل پر غور کرنے اور انہیں حل کرنے کا موقع دیا ہے۔
مفتی اعظم نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ غزہ کے حالات نے نہ صرف اردن بلکہ پورے خطے کے لوگوں پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ جب لوگوں نے دیکھا کہ غزہ کے باسی کس طرح مصائب اور مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں تو انہیں اپنے چھوٹے چھوٹے مسائل نسبتاً کم اہمیت کے محسوس ہونے لگے، جس سے طلاق کی شرح پر مثبت اثر نظر آیا ہے کیوں کہ لوگوں نے اپنے رشتوں کو بچانے کی کوشش میں اضافہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ غصے، جذباتی دباؤیا کسی اور غیر مستحکم کیفیت میں لیے گئے فیصلے نہ صرف رشتوں کو تباہ کر دیتے ہیں بلکہ ان کا شرعی اعتبار بھی مشکوک ہو جاتا ہے۔
[ad_2]
Source link
مصنوعی ذہانت کی مقبول ایپلی کیشن نے رمضان المبارک کے دوران روزہ داروں کے لیے خاص مشورہ دیا ہے۔
اے آئی نے روزہ داروں کے لیے ایک جامع اور متوازن غذائی نظام تجویز کیا ہے۔ اے آئی کی جانب سے یہ نظام بتانے کا مقصد روزے داروں کو توانائی، نمی اور ضروری غذائی اجزا فراہم کرنا ہے تاکہ وہ صحت مند و توانا رہ سکیں۔
مصنوعی ذہانت کا تجویز کردہ غذائی نظام:
سحری:سحری میں ایسی غذاؤں کا انتخاب کریں جو دن بھر توانائی فراہم کریں اور جسم میں نمی برقرار رکھیں۔کمپلیکس کاربوہائیڈریٹس، پروٹین، صحت مند چکنائی، فائبر اور پانی سے بھرپور غذائیں کھائیں۔ مثلا:خشک میوہ جات اور توت کے ساتھ اناج کا دلیہ۔اس کے علاوہ ایوکاڈو اور ابلا ہوا انڈا گندم کی روٹی کے ساتھ اور لیموں یا پودینے کے ساتھ ایک گلاس پانی۔
افطار:افطار میں ایسی غذاؤں کا انتخاب کریں جو توانائی بحال کریں اور جسم کو دوبارہ پانی فراہم کریں۔کھجور، پانی، سبزیاں، پروٹین، کاربوہائیڈریٹس اور صحت مند چکنائیوں کا استعمال کریں، مگر تلی ہوئی اشیا سے ہرممکن حد تک پرہیز کریں۔ مثلاً کھجور اور ایک گلاس پانی سے روزہ کھولیں۔کم تیل میں پکا ہوا مرغی کا شوربہ یا دال۔ زیتون کے تیل کے ساتھ مکس سلاد۔بھنی ہوئی سبزیاں براؤن رائس کے ساتھ۔
افطار اور سحری کے درمیان:افطار کے چند گھنٹے بعد ہلکا پھلکا کھانا کھائیں۔صحت بخش غذاؤں کا انتخاب کریں، جیسے خشک میوہ جات، پھل، دہی اور قدرتی جوس۔
اضافی ہدایات:ایسی غذا سے خاص طور پر پرہیز کریں جس میں چینی شامل ہو۔ جو بھی کھائیں، اس کی مقدار کو کنٹرول میں رکھیں۔ جسمانی سرگرمیوں کا سلسلہ برقرار رکھیں۔
مصنوعی ذہانت کی جانب سے دی گئی تجاویز رمضان المبارک میں صحت مند و توانا رہنے کے لیے بہترین ہیں۔یہ مشورے متوازن غذا کی اہمیت پر زور دیتے ہیں جو روزہ داروں کو توانائی اور غذائیت فراہم کرتی ہے۔
رمضان المبارک میں صحت مند غذائی عادات اپنا کر، روزے دار جہاں اپنی عبادات کو بہتر طریقے سے انجام دے سکتے ہیں، وہیں اپنی صحت کو بھی برقرار رکھ سکتے ہیں۔
[ad_2]
Source link
رمضان المبارک صرف بھوک اور پیاس برداشت کرنے کا نام نہیں، بلکہ یہ روحانی تطہیر، ذہنی نظم و ضبط اور اللہ تعالیٰ سے قربت کا ایک انمول موقع ہے۔ یہ مقدس مہینہ ہمیں اپنی زندگیوں کا جائزہ لینے، اپنی عادات کو بہتر بنانے اور اپنی روح کو پاکیزہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
ماہر غذائیات کے مطابق ماہِ صیام خود کو دوبارہ ترتیب دینے اور اپنی روح سے دوبارہ جڑنے کا بہترین وقت ہے۔ یہ ایک ایسا مہینہ ہے جس میں ہم اپنی ہر سرگرمی کو شعوری طور پر انجام دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ رمضان سے پہلے اپنے جسم کو تیار کرنا بہت ضروری ہے، جس کے لیے لازمی ہے کہ ہم اپنی کھانے کی عادات کو بتدریج تبدیل کریں۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ دن بھر کھانے کے عادی ہیں تو اپنی خوراک کو کم کرنا شروع کر دیں اور اپنے جسم کو روزے کے مطابق ڈھالنے میں مدد دیں۔ اسی طرح اگر آپ باقاعدگی سے چائے یا کافی پیتے ہیں تو رمضان سے کچھ دن پہلے کیفین کی مقدار کو کم کرنا شروع کر دیں تاکہ آپ پانی کی کمی اور سر درد سے بچ سکیں۔
رمضان المبارک میں غذائی غلطیاں اور ان سے بچاؤ
معالجین کہتے ہیں کہ رمضان المبارک کے مہینے میں خوراک کے انتخاب میں غلطیاں اکثر تھکاوٹ، پانی کی کمی اور دیگر صحت کے مسائل کا باعث بنتی ہیں اور سب سے عام غلطی سحری نہ کرنا ہے۔ سحری دن بھر کی توانائی کے لیے بہت ضروری ہے۔ اسے چھوڑنے سے کمزوری اور پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔ سحری میں فائبر، پروٹین اور صحت مند چکنائیوں سے بھرپور متوازن غذا کھانی چاہیے۔
پانی کی مناسب مقدار بھی بہت ضروری ہے۔ افطار اور سحری کے درمیان خوب پانی پینا چاہیے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق روزے داروں کو پانی کی کمی سے بچنے کے لیے روزے کے دورانیے کے علاوہ کم از کم 10 گلاس پانی پینا چاہیے۔
ایک اور غلطی جو لوگ رمضان میں کرتے ہیں وہ غیر صحت بخش غذاؤں کا زیادہ استعمال ہے۔ عالمی ادارے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ رمضان میں تلی ہوئی اور زیادہ نمکین غذاؤں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ زیادہ کھانا اور غیر صحت بخش غذاؤں کا استعمال جسم پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ خوراک کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے، نہ صرف مقدار بلکہ معیار پر بھی توجہ دینی چاہیے۔
رمضان میں عام طور پر کھائی جانے والی مٹھائیوں میں چینی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ چونکہ رمضان میں جسم کو مناسب غذائی اجزا فراہم کرنا بہت ضروری ہے، اس لیے غذائی کمی کا شکار افراد کے لیے روزہ ان کے مسائل کو بڑھا سکتا ہے۔
ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ رمضان سے پہلے صحت کا جائزہ لینا ضروری ہے کیونکہ اس سے ہمیں اپنے جسم کی موجودہ حالت اور ضروریات کے بارے میں پتا چلے گا۔ رمضان سے پہلے صحت کی کسی بھی کمی کو دور کرنے سے جسم کو مہینے بھر کی عبادات کے لیے تیار کیا جا سکتا ہے۔
غذائیت اور صحت کے بارے میں صحیح نقطہ نظر کے ساتھ رمضان کا مہینہ جسمانی اور ذہنی تجدید کا بہترین موقع بن سکتا ہے۔ ماہرین کے مشوروں پر عمل کرتے ہوئے اور سوچ سمجھ کر غذا کا انتخاب کرتے ہوئے ہم پورے مہینے میں صحت مند اور توانا رہ سکتے ہیں۔
[ad_2]
Source link
تھریڈ چکن آپ کی شام کی چائے کے لئے ایک آسان اور مزیدار ناشتہ ہے، آج ہی اس ترکیب کو آزمائیں۔
اجزاء:
چکن اسٹرپس 350 گرام
آٹا 1/4 کپ
مکئی کا آٹا 1/4 کپ
کالی مرچ 1/2 چائے کا چمچ
پاپریکا 1/2 چائے کا چمچ
نمک حسبِ ذائقہ
مرچ کی چٹنی 1 – 2 کھانے کا چمچ
لہسن پیسٹ 1 چائے کا چمچ
انڈہ 1
پانی حسب ضرورت
رول شیٹس 10
تیل کڑاہی کے لئے
ترکیب:
1۔ صاف کٹورے میں ، ہڈی لیس چکن کی پٹی لیں۔
2۔ آٹا ، کارن فلور ، کالی مرچ ، مرچ ، نمک ، مرچ کی چٹنی ، لہسن کا پیسٹ ، انڈا ، پانی شامل کریں اور اچھی طرح مکس کریں۔
3۔ اسے 30 منٹ تک مارنیٹ کے لئے چھوڑ دیں۔
4۔ رول کی چادریں لیں اور انہیں رول کریں۔
5۔ نوڈلس کاٹ لیں۔
6۔ چکن کی پٹیوں پر پتلی سے کٹی ہوئی اسٹرپس کو صحیح طریقے سے لپیٹیں۔
7۔ ہلکی آنچ پر تیل گرم کریں اور چکن کو گولڈن براؤن ہونے تک بھونیں۔
8۔ گرم گرم پیش کریں اور لطف اٹھائیں
[ad_2]
Source link
رمضان المبارک کے دوران روزہ رکھنا روحانی سکون کے ساتھ ساتھ صحت کےلیے بھی بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ تاہم، کچھ روزہ داروں کو روزے کی حالت میں سر درد کا سامنا ہوتا ہے، جو ان کےلیے پورے دن کو مشکل بنا دیتا ہے۔
آئیے جانتے ہیں کہ روزے میں سر درد کی کیا وجوہات ہیں اور اس سے کیسے بچا جاسکتا ہے۔
سر درد کی وجوہات
1. نیند کی کمی
رمضان کے دوران سحری کےلیے رات گئے اٹھنا اور پھر دن بھر کے معمولات کی وجہ سے نیند کا معمول خراب ہو جاتا ہے۔ نیند کی کمی سر درد کا ایک بڑا سبب بن سکتی ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو تعلیم یا کام کی وجہ سے سحری کے بعد سونے کا موقع نہیں پاتے۔
2. لو بلڈ پریشر
جن افراد میں خون کی کمی ہوتی ہے، انہیں روزے کی حالت میں لو بلڈ پریشر کا سامنا ہو سکتا ہے، جس کی وجہ سے سر درد ہو سکتا ہے۔
3. کیفین کی کمی
چائے، کافی، یا سگریٹ نوشی کے عادی افراد کو روزے میں کیفین کی کمی کی وجہ سے سر درد ہوسکتا ہے۔ رمضان سے پہلے ان عادات کو کم کرنا بہتر ہوتا ہے تاکہ روزے کے دوران سکون سے وقت گزارا جا سکے۔
4. جسمانی پروٹین کا ٹوٹنا
جب جسم کو طویل وقت تک خوراک نہیں ملتی، تو جسم میں موجود پروٹین ٹوٹنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس عمل کے دوران خارج ہونے والے مادے دماغ میں داخل ہو کر سر درد کا سبب بن سکتے ہیں۔
5. جسم میں پانی کی کمی
گرمی کے موسم میں روزے رکھنے سے پسینہ زیادہ نکلتا ہے، لیکن پانی نہ پینے کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے۔ یہ کمی سر درد کا باعث بن سکتی ہے۔
سر درد کا علاج اور حل
1. پانی کا زیادہ استعمال
سحری اور افطار کے دوران پانی کا زیادہ استعمال کریں تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔ چائے، کافی، اور سگریٹ نوشی جیسی عادات کو رمضان سے پہلے ہی کم کر دیں۔
2. اعصاب کو آرام دیں
سر درد کی صورت میں آرام سے لیٹ جائیں، آنکھیں بند کریں، اور خود کو پرسکون رکھنے کی کوشش کریں۔ اس سے درد میں افاقہ ہوگا۔
3. اسکرین سے دور رہیں
سر درد ہونے پر کمپیوٹر، موبائل، یا ٹی وی اسکرین کے سامنے وقت گزارنے سے پرہیز کریں۔ ان سے نکلنے والی شعاعیں سر درد کو بڑھا سکتی ہیں۔
4. نیم گرم پانی سے غسل
نیم گرم پانی سے غسل کرنے سے دوران خون بہتر ہوتا ہے، جس سے سر درد میں افاقہ ہوتا ہے۔
5. ہلکی پھلکی ورزش
گردن کو دائیں بائیں اور آگے پیچھے ہلانے جیسی ہلکی پھلکی ورزش سے دوران خون بہتر ہوتا ہے اور سر درد میں آرام ملتا ہے۔
6. کھانے پینے میں احتیاط
سحری اور افطار میں زیادہ مصالحے دار اور چکنائی والی چیزوں سے پرہیز کریں۔ متوازن اور صحت بخش غذا کا انتخاب کریں۔
روزے میں سر درد ایک عام مسئلہ ہے، لیکن اس کی وجوہات کو سمجھ کر اور چند احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس سے بچا جا سکتا ہے۔ رمضان المبارک کے دوران اپنی صحت کا خیال رکھیں اور اس مقدس مہینے کا بھرپور فائدہ اٹھائیں۔
[ad_2]
Source link
مرغ مسلّم بھارتی برصغیر میں تیار کی گئی ایک ڈش کا نام ہے۔
یہ منفرد مسالاجات کو اچھی طرح پوری مرغی پر لگا کے تیار کیا جاتا ہے۔ اسے چاول اور ابلے ہوئے انڈوں کے ساتھ پیش کرکے اس کا ذائقہ مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
اجزاء
ترکیب
[ad_2]
Source link
کچری قیمہ ایک راجستھانی ڈش ہے جو اپنے لذیز اور منفرد ذائقے کی وجہ سے جانی جاتی ہے۔ یہ ڈش کچری مسالے اور کوئلے کے دم کی مدد سے تیار کی جاتی ہے۔ کچری مسالہ گوشت کو گلانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، یہ مسالہ راجھستانی کھانوں میں استعمال ہونے والے عام ہے۔ یہ شاندار ڈش نان، پراٹھے اور تندور کی روٹی کے ساتھ پیش کی جاتی ہے۔
اجزاء
ترکیب
[ad_2]
Source link
پودینے کی لسی روایتی لسی کی ایک جدید شکل ہے جس میں پودینہ شامل کر کے اس کے ذائقے کو دو چند کیا گیا ہے۔
آپ کی طبیعت پر لسی کے خوشگوار اثرات کو پودینے کے اضافے سے بڑھا دیا جاتا ہے اور یوں یہ ناشتے کا ایک بہترین ڈرنک بن جاتی ہے۔ آپ سحر و افطار میں مزیدار منٹ لسی اپنے اہل خانہ یا مہمانوں کو پیش کرسکتے ہیں۔
اجزاء:
دہی 1 کپ
دودھ ¼ کپ
زیرا ½ چائے کا چمچ
پودینہ پتے 10 – 12
نمک حسب ذائقہ
برف حسب ضرورت
ترکیب:
ایک کپ دہی بلینڈر میں لیں۔
دودھ ، زیرہ ، پودینہ کے پتے، نمک شامل کریں۔
لسی کو ایک گلاس میں ڈالیں۔
آئس کیوبز ڈالیں اور پودینے کے پتوں سے گارنش کریں۔
ٹھنڈی لسی سے لطف اٹھائیں!
[ad_2]
Source link
سن 1940 میں پنیر اور جلپینو کے ساتھ تلی ہوئی ٹارٹیلا چپس کے طور پر شروع ہونے والے ناچوز اب ایک مقبول اسنیک بن چکے ہیں۔
ناچوز کا اصل وطن میکسیکو ہے اور انہیں عالمی سطح پر پسند کیا جاتا ہے۔ یہ لذیذ اور مسالے دار ناچوز تلی ہوئی ٹارٹیلا چپس، سالسا، چیز ساس اور اپنی پسند کی ٹاپنگز کے ساتھ بنائے جاتے ہیں۔ اپنی پسندیدہ مووی کے ساتھ لطف اٹھانے کے لیے آج ہی ان مزیدار ناچوز کی ترکیب آزمائیں۔
اجزاء
ترکیب
[ad_2]
Source link