3

درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف

  کراچی:درخشاں تھانے کے لاک اپ میں مبینہ طور پر ملزم کی ہلاکت کے کیس میں اہم انکشاف سامنے آگیا۔

درخشاں پولیس کے ہاتھوں ملزم معیز نسیم کی ہلاکت کے واقعے کی تفتیش کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ ملزم معیزکی موت درخشاں تھانے کے لاک اپ میں نہیں ہوئی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق معیز نسیم کو درخشاں پولیس نے سابق ایس پی کلفٹن نئیرالحق کے کہنے پرحراست میں لیا تھا، درخشاں پولیس نے حراست میں لینے کے بعد ملزم معیز کو ایس پی کلفٹن کے حوالے کردیا تھا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس پی نیئر الحق نے معیز کونامعلوم مقام پرلے گے تھے جہاں معیز کوبدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ایس پی نئیر الحق واقعے میں براہ راست ملوث ہے۔

ایس پی نیئر الحق اب تک انکوائری کمیٹی کے سامنے بھی پیش نہیں ہوئے اور نہ ہی انھوں نے اپنا بیان قلمبند کروایا ہے۔

دوسری جانب ایس ایچ او درخشاں علی رضا لغاری اورہیڈ محرر فیصل احمد نے انکوائری ٹیم کو بیان قلمبند کروادیا ہے، بیان میں واقعے سے متعلق تمام تفصیلات واضح کی ہیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد سے ایس پی کلفٹن نیئرالحق کے تمام فون نمبرزبھی بند ہیں ایس پی کلفٹن انکوائری سے بچنے کے لیے روپوش ہیں اورانہیں حراست میں لینے کے لیے چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم معیز کیا ابتدائی میڈیکل رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے جس میں بتایا گیا کہ ملزم معیزکو بدترین تشدد کا نشانا بنایا گیا، ملزم معیز کے خلاف مختلف تھانوں میں چیک باؤنس کے متعدد مقدمات بھی درج ہیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات کی رات تک انکوائری کمیٹی اپنی انکوائری رپورٹ مرتب کرکے اعلیٰ پولیس حکام کو جمع کرادے گی۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں