1

طالبان کے حکم پر سرعام 2 مجرموں کو گولیاں مار کر سزائے موت دیدی گئی

دونوں مجرموں کو مقتولین کے ورثا نے ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں اسٹیڈیم میں گولیاں ماریں، فوٹو: فائل

دونوں مجرموں کو مقتولین کے ورثا نے ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں اسٹیڈیم میں گولیاں ماریں، فوٹو: فائل

کابل:طالبان عدالت کی قتل کے دو مجرموں کو دی گئی  سزائے موت پر ہزاروں شہریوں کی موجودگی میں لواحقین نے قاتلوں کو سرعام گولیاں مار کر عمل درآمد کردیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے جنوب مشرقی صوبے غزنی کے ایک اسٹیڈیم میں سید جمال اور گل خان نامی مجرموں کو مقتولین کے ورثا نے گولیاں مار کر سزائے موت پر عمل درآمد کیا۔

ایک مجرم کو 8 اور دوسرے مجرم کو 7 گولیاں لگیں اور دونوں موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ اس سے قبل مجرموں کے اہل خانہ نے مقتولین کے ورثا سے معاف کرنے کی اپیل بھی کی تھی لیکن اسے مسترد کردیا گیا۔

ان دونوں مجرموں پر چاقو کا حملہ کرکے الگ الگ واقعے میں دو ایک شہری کو قتل کردیا تھا۔ طالبان حکومت کے نے نہ صرف ملزمان کو گرفتار کیا بلکہ آلہ قتل برآمد کرکے مضبوط شواہد عدالت کے سامنے رکھے۔

طالبان حکومت کی جانب سے جاری بیان میں یہ کہا گیا کہ 3 نچلی عدالتوں اور طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ نے ان کے مبینہ جرائم کے بدلے میں پھانسی کا حکم دیا تھا۔

یاد رہے کہ افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کے انخلاء اور طالبان حکومت کے قیام کے بعد سے یہ سرعام پھانسی کی تیسرا اور چوتھا واقعہ ہے۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں