1

ایرانی حملہ افسوسناک، کشیدگی دونوں کے مفاد میں نہیں، احتیاط کرنا ہوگی، ایکسپریس فورم

ایکسپریس فورم میں جاوید حسین ،کرنل (ر) فرخ چیمہ اور ڈاکٹر عاصم اللہ بخش شریک گفتگو ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

ایکسپریس فورم میں جاوید حسین ،کرنل (ر) فرخ چیمہ اور ڈاکٹر عاصم اللہ بخش شریک گفتگو ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

 لاہور: ملک میں انتخابات قریب ہیں، نئی قیادت کی فارمیشن ہورہی ہے، ایسے میں ایک دوست ملک کی طرف سے پاکستان پر حملہ افسوناک بھی ہے اور تشویشناک بھی، اس کے پیچھے غیرعلاقائی طاقتیں کارفرما ہوسکتی ہیں لہٰذا ہمیں انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار ماہرین امور خارجہ ، سیاسی اور دفاعی تجزیہ نگاروں نے ’’پاک ایران حالیہ کشیدگی‘‘کے حوالے سے منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔

سابق سفارتکار جاوید حسین نے کہا ایران کا کہنا ہے کہ اس نے دہشت گرد تنظیموں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے جن کا تعلق اسرائیل سے ہے، ایسا لگتا ہے اس عمل میں نان ریجنل پاورز بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہیں،بھارت تو پہلے سے ہی ایران سے ہمارے لیے مسائل پیدا کر رہا تھا، کلبھوشن یادو کی گرفتاری سے سب پول کھل گئے تھے، ایران اور پاکستان دونوں کو ایک دوسرے کے علاقوں میں موجود مخالف گروہوں سے شکایات ہیں۔ لہٰذا دونوں ممالک کو جوائنٹ آپریشنز اور کوارڈینیشن کی طرف جانا ہوگا۔

دفاعی تجزیہ نگار کرنل (ر) فرخ چیمہ نے کہا ایران کا حملہ ہماری سالمیت پر حملہ ہے، کوئی ہماری سرحد میں کارروائی کرے تو اسے بھرپور جواب دینا چاہیے تاکہ آئندہ اسے جرأت نہ ہو، ایسا لگتا ہے ایران فرسٹیشن کا شکار ہے، وہ اسرائیل میں کچھ نہیں کر سکا لہٰذا اب جنگ کا دائرہ کار وسیع کرنا چاہتا ہے، پاکستان نے ایران کو درست جواب دیا ہے، ہماری افواج ہر طرح سے تیار ہیں، ایران دوبارہ کارروائی کرسکتا ہے۔

سیاسی تجزیہ نگار ڈاکٹر عاصم اللہ بخش نے کہا دونوں ممالک کے درمیان سفارتکاری ، تجارت، افواج کی مشترکہ مشقیں اور قیادت کی ملاقاتیں ہو رہی تھیں، اچانک سے ایران کا پاکستان میں حملہ کیوں؟ اس کا جواب خود ایران کے پاس بھی نہیں ،ایران کا اندازہ غلط نکلا کہ پاکستان جواب نہیں دے گا، پاکستان نے نپا تلا ردعمل دیا ہے، فارن آفس کی طرف سے کہا گیا بھاری دل کے ساتھ جوابی کارروائی کی گئی ہے۔دونوں ممالک کو کشیدگی کم کرنی چاہیے۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں