8

گرمی سے انتقال کرجانے والے بغیر اجازت نامے کے حج کر رہے تھے؛ سعودی سفارت خانہ

یہ حج ویزے پر نہیں بلکہ سیاحتی ویزے پر مناسک حج کے آغاز سے پہلے سعودی عرب پہنچے تھے، سعودی سفارت خانہ

یہ حج ویزے پر نہیں بلکہ سیاحتی ویزے پر مناسک حج کے آغاز سے پہلے سعودی عرب پہنچے تھے، سعودی سفارت خانہ

 اسلام آباد: سعودی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ رواں برس حج کے دوران انتقال کرنے والے عازمین کی اکثریت کے پاس حج کرنے کا اجازت نامہ نہیں تھا۔

سعودی سفارت خانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ رواں برس حج میں مکہ مکرمہ میں درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا اور رواں سال مختلف ممالک سے بڑی تعداد میں زائرین سیاحت یا وزٹ ویزوں پر سعودی عرب پہنچے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کیوں کہ یہ لوگ سیاحتی ویزت پر آئے تھے اور حج کا اجازت نامہ حاصل نہیں کیا تھا اس وجہ سے کسی کمپنی یا ادارے کی رہائش، کھانا، نقل و حمل کے ذرائع کا مناسب انتظام میسر نہ تھا۔

سعودی سفارت خانے کے مطابق یہ زائرین چلچلاتی دھوپ میں مقدس شہروں میں طویل فاصلہ پیدل طے کرتے رہے۔  جو پیدل چلنے والوں کے لیے مختص نہیں کیے گئے تھے، یہ حالات بہت سے لوگوں کی موت کا باعث بنے۔

سعودی سفارت خانے کے بقول یہ تمام حاجی ضروری سہولیات کے بغیر ہی مناسک حج ادا کر رہے تھے جس کی وجہ سے شدید گرمی کا شکار ہوگئے۔

دوسری جانب تیونس، اردن اور مصر کے سفارت خانوں کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گرمی کی وجہ سے حج کے دوران انتقال کرجانے والے افراد ان ممالک کے سرکاری حج کا حصہ نہ تھے بلکہ انفرادی طور پر سیاحتی ویزے پر پہنچے تھے۔

 

 





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں