33

پریکٹس کمیٹی کے تشکیل کردہ بینچ کا حصہ نہیں بن سکتا، جسٹس منیب کا خط

بینچ میں شامل نہ ہونے کا غلط مطلب نہ لیا جائے، جسٹس منیب اختر کے خط کا متن

بینچ میں شامل نہ ہونے کا غلط مطلب نہ لیا جائے، جسٹس منیب اختر کے خط کا متن

  اسلام آباد: سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منیب اختر نے رجسٹرار کو خط لکھ کر کہا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے تشکیل کردہ بینچ کا حصہ نہیں بن سکتا۔

سپریم کورٹ میں منحرف اراکین پارلیمنٹ کا ووٹ شمار نہ کرنے کے فیصلے کے خلاف آرٹیکل 63 اے نظرثانی اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے سماعت شروع کی تو جسٹس منیب اختر سماعت میں شریک نہ ہوئے۔ ان کی عدم شرکت پر سماعت ملتوی ہوگئی۔

آرٹیکل 63 اے کی سماعت جسٹس منیب کی عدم شرکت پر ملتوی، چیف جسٹس کی منانے کی کوشش

چیف جسٹس نے بتایا کہ جسٹس منیب اختر نے رجسٹرار کو خط لکھا ہے کہ میں آج اس کیس میں شامل نہیں ہوسکتا لیکن میرے خط کو بنچ سے الگ ہونا نہ سمجھا جائے اور میرے خط کو اس نظر ثانی کیس میں ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔

آرٹیکل 63 اے کی سماعت جسٹس منیب کی عدم شرکت پر ملتوی، چیف جسٹس کا منانے کا عندیہ

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کھلی عدالت میں جسٹس منیب اختر کے خط کا ایک حصہ پڑھ کر بھی سنایا جس میں لکھا تھا کہ پریکٹس پروسیجر کمیٹی نے بینچ تشکیل دیا ہے، اس کے تشکیل کردہ بینچ کا حصہ نہیں بن سکتا، بینچ میں بیٹھنے سے انکار نہیں کر رہا، بینچ میں شامل نہ ہونے کا غلط مطلب نہ لیا جائے۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں