6

چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، وزیراعظم


لاہور:

وزیراعظم شہباز شریف نے چھوٹے اور درمیانی درجے کے کاروبار کے فروغ کے لیے وفاق اور صوبوں کو مل کر کام کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے فروغ اور اسمال اینڈ میڈیم اینٹرپرائزز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) سے متعلق اجلاس ہوا۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، حکومت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی صنعتوں کو گلوبل سپلائی چین کا حصہ بنانے کے حوالے سے بھرپور اقدامات کی ضرورت ہے، ایس ایم ایز کی ترقی کے حوالے سے وفاق اور تمام صوبے مل کر کام کریں۔

اجلاس کو سمیڈا کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی اور آگاہ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر سمیڈا کے بورڈ کی تشکیل ہو چکی ہے اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس باقاعدگی سے منعقد کیا جا رہا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق ملک میں ایس ایم ایز سیکٹر کی ترقی کے لیے بین الاقوامی معیار کے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کے حوالے سے عمل کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

سمیڈا کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایس ایم ایز سیکٹر کی اسٹیئرنگ کمیٹی میں گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹریز کو بھی شامل کر دیا گیا ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بینکوں کو ہدایات کی گئی ہیں کہ ایس ایم ایز کو قرض کی فراہمی کے حوالے سے بینک فارمز کو مزید آسان اور سہل بنایا جائے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ وفاقی وزارت صنعت و پیداوار نے ایس ایم ایز سیکٹر کی ترقی کے حوالے سے صوبائی حکومتوں سے رابطے مزید بہتر بنائے ہیں۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ایس ایم ایز سیکٹرز کے حوالےسے سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں نے اس حوالے سے جامع لائحہ عمل تیار کر لیا ہے جبکہ پنجاب، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی حکومتیں جامع حکمت عملی پر کام کر رہی ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر ملک بھر میں موجود ایس ایم ایز کا ڈیٹا اکھٹا کیا جا رہا ہے۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں