6

14 لاکھ کی نوکری چھوڑ کر کینیڈا میں آنے والے شہری کو اب پچھتاوا

کینیڈا میں مقیم ایک بھارتی کاروباری شہری، دیو مترا نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں غیر ملکی سرزمین پر طالب علم کے طور پر جدوجہد کے بارے کھُل کر بات کی ہے۔

دیو مترا کینیڈا میں قائم بزنس مینجمنٹ کنسلٹنسی کے بانی اور منیجنگ پارٹنر ہیں۔ ایک پوڈ کاسٹ کے دوران انہوں نے کینیڈا میں اپنی زندگی کے بارے میں بات کی جہاں وہ گزشتہ چھ سالوں سے مقیم ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے تعلیم حاصل کرنے کے لیے اپنے ملک میں سالانہ 14 لاکھ روپے کی کارپوریٹ نوکری چھوڑ دی تھی اور بیرون ملک میں خود کو مستحکم رکھنے کے لیے ویٹر کی ملازمت اختیار کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والوں کی افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ کام اور پڑھائی میں توازن پیدا کرنا ہوتا ہے جبکہ گھر پر اپنی فیملی یاد آرہی ہوتی ہے۔

انہوں نے پوڈکاسٹ کے میزبان کو بتایا کہ جب وہ یہاں (کینیڈا) میں طالب علم تھے تو جدوجہد، قربانیاں اور کم آمدنی والی ملازمتیں ان کی روزمرہ کی زندگی تھی۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی آپ کو یہ نہیں بتاتا کہ گھر واپس اپنے اہل و اعیال کو یاد کرتے ہوئے کام اور پڑھائی میں توازن رکھنا کس قدر اکیلے پن اور تھکا دینے والا کام ہوتا ہے۔

دیو مترا نے کہا کہ کینیڈا میں کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے کے دوران بھارتی طلبا کو کافی ساری مشکلات درپیش ہوتی ہیں۔ مزید برآں ملک میں بھارتیوں کو کینیڈا میں غیرمحفوظ ماحول اور نسلی تعصب کا بھی سامنا ہے۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں