6

سال 2023؛ شوبز انڈسٹری پر بھاری رہا

فنونِ لطیفہ و ادب سے تعلق رکھنے والی نامور ہستیاں دنیا سے رخصت۔ فوٹو: ایکسپریس ویب

فنونِ لطیفہ و ادب سے تعلق رکھنے والی نامور ہستیاں دنیا سے رخصت۔ فوٹو: ایکسپریس ویب

یہ دنیا فانی ہے، اس دنیا میں جو آیا ہے، اسے ایک نہ ایک دن دنیا کا بھرا میلہ چھوڑنا ہی پڑتا ہے،گزشتہ سال کی طرح 2023 بھی پاکستان شوبز انڈسٹری کے لیے بہت مشکل رہا کیونکہ اس سال بہت سے تجربہ کار پاکستانی اداکار انتقال کر گئے۔

قوی خان، شکیل، ماجد جہانگیر، شعیب ہاشمی امجد اسلام امجد اور ضیا محی الدین، یعقوب عاطف جیسے تمام ممتاز اداکار اور ادب نگار انتقال کر گئے۔ یہ تمام شخصیات اداکاری کی اکیڈمی سمجھے جاتے تھے۔ امجد اسلام امجد، شعیب ہاشمی ،قوی خان اور ضیاء محی الدین اپنی ذات میں خود ایک ادارہ تھے جن کی دنیائے اداکاری اور ادب میں خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

سال کے ابتدا میں ہی پرستاروں کو اس وقت صدمہ برداشت کرنا پڑا جب پاکستان کے مقبول اداکار اور کامیڈین ماجد جہانگیر 10 جنوری کو انتقال کر گئے۔ماجد جہانگیر لاہور میں رہائش پذیر تھے کہ ان پر فالج کا حملہ ہوا جس سے وہ جسمانی طور مفلوج ہو گئے تھے ، وہ پانچ سال تک فالج کے ساتھ زندہ رہے۔ اپنے آخری دنوں میں سانس لینے میں تکلیف کے باعث انہیں ہسپتال لے جایا گیا تھا۔

معروف بلوچی لوک فنکار واسو خان طویل علالت کے بعد سکھر کے ایک ہسپتال میں اس سال فروری میں انتقال کر گئے تھے ،ان کو 2011 میں گلوکارشہزاد رائے کے ساتھ ’اپنے او کتنے ٹیڑھے، اب تک ہوئے نہ سیدھے‘ گانے سے شہرت حاصل ہوئی تھی۔ بلوچستان کے پسماندہ علاقے جعفر آباد سے تعلق رکھنے والے واسو خان طویل العمری، غربت اور کوئی باقاعدہ روزگار نہ ہونے کی وجہ سے بیماری کا شکار ہو کر گھر تک محدود ہوگئے تھے۔

امجد اسلام امجد دس فروری کو 78 سال کی عمر میں ابدی نیند سو گئے۔ 13 فروری کو ضیاء محی الدین اکیانوے برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کر گئے۔ وہ بیمار تھے اور ہسپتال میں لائف سپورٹ پر تھے۔ ضیاء محی الدین اپنے آپ میں ایک اکیڈمی تھے۔ انہوں نے پوری لگن اور محبت کے ساتھ فن اور ثقافت کی خدمت کی۔ پاکستان کے معروف ٹیلی ویژن اداکار قوی خان  6 مارچ کو کینیڈا میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 80 سال تھی۔

قوی خان کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور کینیڈا میں زیر علاج تھے۔ انہیں کینیڈا میں سپرد خاک کیا گیا۔ نو اپریل 2023 کو پاکستان ٹیلی ویژن کے نامور اداکار اور پروڈیوسر طارق جمیل پراچہ انتقال کر گئے۔ طارق جمیل نے کئی ٹیلی ویژن سیریلز میں کام کیا۔ ان کی موت کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی تاہم انہوں نے اپنے آخری ایام میں ڈراموں میں کام کرنا چھوڑ دیا۔

اداکار عثمان خالد بٹ اور عمر خالد بٹ کے والد اور پی ٹی وی کے سابق اداکار خالد سعید بٹ 13 اپریل کو فوت ہوئے۔ وہ ڈی جی نیشنل کونسل آف آرٹس اور ڈی جی لوک ورثہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور انہیں پرائیڈ آف پرفارمنس ملا، سات مئی کو

پاکستانی ٹیلی ویژن کے سینئر اداکار شبیر رانا انتقال کر گئے۔ وہ کئی سالوں سے بیمار تھے۔ 6 مئی 2023 کو پاکستانی اداکار، میزبان، مصنف اور استاد شعیب ہاشمی دنیا کا بھرا میلہ چھوڑ کر ابدی نیند سو گئے۔ اپنے آخری ایام میں وہ کافی بیمار تھے۔ ان کے بیٹے عدیل ہاشمی نے ان کے انتقال کی خبر شیئر کی۔

گلوکار پانی دا بلبلا سے شہرت پانے والے یعقوب عاطف 12 مئی کو انتقال کر گئے۔ وہ ایک باصلاحیت تجربہ کار پاکستانی گلوکار تھے جو اپنی پرجوش سٹیج پرفارمنس کی وجہ سے مشہور تھے۔

انیتس جون 2023 کو پی ٹی وی کے تجربہ کار اداکار یوسف شکیل 85 سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ وہ 29 مئی 1938 کو پیدا ہوئے، یوسف شکیل پاکستانی ٹیلی ویژن اور فلم کے بڑے اداکار تھے جنہوں نے عروسہ، انکل عرفی، آنگن سمیت متعدد ہٹ پراجیکٹس میں کام کیا جن میں شہزوری، افشاں اور ان کہی نمایاں ہیں ، شکیل یوسف کا اصل نام یوسف کمال تھا۔

معروف گلوکار اسد عباس 15 اگست کو اس دار فانی سے رخصت ہوئے۔ وہ گردے کی خرابی میں مبتلا تھے اور ایک گردے کی پیوند کاری سمیت متعدد دوسری سرجریز سے گزر چکے تھے۔ اپنے آخری ایام میں وہ کافی بیمار رہے۔ ان کے جگر نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ اسد عباس نے متعدد شوز میں عطیات کی درخواست بھی کی۔

بائیس اگست کو اداکار اور مصور اکبر خان انتقال کر گئے۔ وہ ایک باصلاحیت مصور اور مجسمہ ساز بھی تھے۔ ان کی موت کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی۔ وہ ایک شاندار پاکستانی اداکار تھے۔ڈرامہ گیسٹ ہاؤس کے مشہور پی ٹی وی اداکار شبیر مرزا ستمبر 2023 کے آغاز میں انتقال کر گئے تھے، ان میں کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔ آخری دنوں میں ان کی حالت مزید بگڑ گئی۔

اکتوبر 2023 میں علاقائی گلوکار شرافت علی بلوچ اپنے گروپ کے 6 ارکان کے ساتھ سڑک حادثے میں جان کی بازی ہار گئے۔ وہ ایک کنسرٹ سے واپس آرہے تھے۔ نامور فلم ڈائریکٹر حسن عسکری بھی کینسر کے مرض میں مبتلا ہو کر 30 اکتوبر کو فوت ہوئے۔دسمبر میں نامورموسیقار استاد حسین بخش گلو اور استاد بدرالزما ن نے انتقال کیا۔ دونوں شخصیات موسیقی کی دنیا میں اکیڈمی کا درجہ رکھتی تھیں۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں