1

پاکستان، آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام میں 6 بلین ڈالر مانگے گا، بلوم برگ

نئی حکومت کو ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے فنڈز کی ضرورت ہوگی، امریکی جریدہ۔ فوٹو: فائل

نئی حکومت کو ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے فنڈز کی ضرورت ہوگی، امریکی جریدہ۔ فوٹو: فائل

 نیویارک /  کراچی:امریکی جریدے بلوم برگ کا کہنا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے نئے قرضہ پروگرام میں کم از کم 6 بلین ڈالر کا حصول کرے گا۔

امریکی جریدے بلوم برگ کے مطابق پاکستان اس سال واجب الادا اربوں کا قرض ادا کرنے میں مدد کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کم از کم 6 بلین ڈالرز کا نیا قرض حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

امریکی جریدے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک آئی ایم ایف کے ساتھ ایک توسیعی فنڈ کی سہولت پر بات چیت کرنے کی کوشش کرے گا، عالمی قرض دہندہ کے ساتھ بات چیت مارچ یا اپریل میں شروع ہونے کی امید ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے گزشتہ موسم گرما میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے قلیل مدتی بیل آؤٹ کی بدولت ڈیفالٹ کو ٹال دیا تھا، لیکن یہ پروگرام اگلے ماہ ختم ہو رہا ہے اور نئی حکومت کو 350 بلین ڈالر کی معیشت کو مستحکم رکھنے کے لیے طویل مدتی انتظامات پر بات چیت کرنی ہوگی۔

بیل آؤٹ سے پہلے، پاکستان کو آئی ایم ایف کی طرف سے مطالبات کے متعدد اقدامات اٹھانے پڑے، جن میں اپنے بجٹ پر نظر ثانی، اس کی بینچ مارک سود کی شرح میں اضافہ اور بجلی وقدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافہ شامل ہے۔

آئی ایم ایف کا عملہ طویل المدتی اصلاحات کی ضرورت پر حکام کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے، ایک ترجمان نے کہا کہ اگر درخواست کی جائے تو پاکستان میں جاری چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک نئے انتظام کے ذریعے انتخابات کے بعد کی حکومت کی مدد کے لیے فنڈز دستیاب ہیں۔

پاکستان کے نگراں وزیر خزانہ نے بلومبرگ کی رپورٹ پر تبصرہ کرنے کے لیے رائٹرز کی درخواست کا فوری طور پر جواب نہیں دیا۔

پیر کے روز ریٹنگ ایجنسی فچ نے کہا تھا کہ پاکستان کی کمزور بیرونی پوزیشن کا مطلب یہ ہے کہ کثیر جہتی اور دو طرفہ شراکت داروں سے مالی اعانت حاصل کرنا اگلی حکومت کو درپیش سب سے فوری مسائل میں سے ایک ہو گا۔

فچ کے مطابق ایک نیا معاہدہ ملک کے کریڈٹ پروفائل کی کلید ہے اور یہ چند مہینوں میں حاصل ہو جائے گا، لیکن طویل مذاکرات یا اسے محفوظ بنانے میں ناکامی بیرونی لیکویڈیٹی تناؤ کو بڑھا دے گی اور ڈیفالٹ کے امکان کو بڑھا دے گی۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں