1

سندھ پولیس کے فیول کنزمشن ٹریکر سسٹم نے بھی کرپشن کے ریکارڈ قائم کردیے

کراچی:سندھ پولیس کے فیول کنزمشن ٹریکر سسٹم نے بھی کرپشن کے ریکارڈ قائم کردیے۔

ماہرانہ انداز سے کروڑوں روپے کا پیٹرول و ڈیزل چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ایک پولیس موبائل میں پانچ، پانچ ٹریکر لگا کر لاکھوں اور کروڑوں روپے کا پیٹرول و ڈیزل وصول کیا جارہا ہے اور قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

اعلیٰ پولیس افسران نے ویڈیوز اور دیگر شواہد حاصل کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔ سندھ پولیس نے سال 2017 میں سابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کے دور میں محکمہ پولیس کی گاڑیوں سے کروڑوں روپے کے پٹرول اور ڈیزل کی چوری کے انکشاف کے بعد سندھ میں پولیس موبائلز، سکیورٹی پر مامور پولیس موبائلز یہاں تک کہ ڈی ایس پی رینک تک کے افسران کی گاڑیوں میں فیول کنزمشن ٹریکر کی تنصیب شروع کی تھی۔

حکومت نے یہ اقدام بیشتر گاڑیوں کے بغیراستعمال ہوئے کروڑوں روپے کے پٹرول و ڈیزل کے استعمال کے انکشاف کے بعد کیا گیا تھا، کنزمشن ٹریکر کا مقصد سندھ پولیس میں کرپشن کی روک تھام تھا مگر افسران نے کنزمشن ٹریکر سسٹم لگنے کے بعد بھی کرپشن کے ریکارڈ قائم کردیے۔

کراچی پولیس آفس کے ذرائع کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند نے ایک پولیس موبائل پر 5،5 ٹریکر سسٹم نصب ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ سندھ پولیس کی جانب سے سال کے آغاز میں محکمہ داخلہ سندھ کو ایک خط ارسال کیا گیا تھا جس میں ایس ایس یو ، سکیورٹی ون ، سکیورٹی ٹو،فارن سکیورٹی سیل ، کورٹ پولیس اور محافظ فورس کیلئے 50 کروڑ روپے کا اضافی فنڈ مانگا گیا تھا۔

سندھ حکومت کی جانب سے امن و امان کے بجٹ میں سے ایس ایس یو کیلئے 10 کروڑ 36 لاکھ 12 ہزار 792 روپے ، سکیورٹی ون کیلئے 14 کروڑ 87 لاکھ 80 ہزار 297 روپے ، سکیورٹی ٹو کیلئے 8 کروڑ 98 لاکھ 6 ہزار 960 روپے ، فارن سکیورٹی سیل کیلئے 1 کروڑ 13 لاکھ 4 ہزار 918 روپے ، کورٹ پولیس کیلئے 3 کروڑ 17 لاکھ 72 ہزار 515 روپے ، محافظ فورس کیلئے 12 کروڑ 47 لاکھ 12 ہزار 525 روپے کا فنڈز مانگا گیا تھا۔

اسی طرح سال 2022-23 کے دوران گھوٹکی ،کشمور اور شکارپور پولیس 36 کروڑ روپے کا ڈیزل اور پیٹرول پی گئی، گھوٹکی میں 70 موبائلز اور 17 بکتر بند گاڑیاں 19 کروڑ کا ڈیزل اور پیٹرول پی گئیں ، کشمور کی 65 پولیس موبائلز اور 16 بکتر بند گاڑیاں 7 کروڑ روپے کا ڈیزل اور پیٹرول پی گئیں جبکہ شکارپور کی 70 پولیس موبائلز اور 7 بکتر بند گاڑیاں 10 کروڑ روپے کا ڈیزل اور پیٹرول استعمال کرگئیں۔

اربوں روپے کا بجٹ ملنے کے باوجود سندھ میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہے ، صوبے میں اسٹریٹ کرائم ، بھتہ خوری،اغوا برائے تاوان اور کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف پولیس کو کسی قسم کی کامیابی نہیں مل سکی ہے۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں