6

نیب والے کرپشن کی بات کرتے ہیں تو تنخواہ کس چیز کی لے رہے ہیں؟علی گنڈاپور


پشاور:

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ نیب والے کرپشن کی بات کرتے ہیں تو تنخواہ کس چیز کی لے رہے ہیں؟۔

یونیورسٹی آف پشاور میں انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ  ہم سب کہہ رہے تھے کہ صوبہ کیوں نہیں ترقی کررہا ؟، کیونکہ ہم آؤٹ آف باکس نہیں جارہے ۔ دنیا کی ترقی کے لیے ہمیشہ اختیارات کی منتقلی ضروری ہوتی ہے  لیکن ہر کوئی بڑا اختیار چاہتا ہے ۔

علی امین گنڈاپور کی تقریر کے دوران  شرکا نے تقریب میں قیدی نمبر 804 کے نعرے  لگا دیے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک میں 4صوبے ہیں، مزید صوبے نہیں بن رہے  کیوں کہ لوگ صرف حکمرانی چاہتے ہیں ۔ ہمارا وژن کشکول کو توڑنا ہے تاکہ ادارے اپنے قدموں پر کھڑے ہوں ۔ بدقسمتی سے ہر محکمے میں لائبلٹی تھی ، پھر چاہے اچھے ہوں یا برے، ان  محکموں کو چلانا ہے ۔ ہر محکمے کو قرض اتارنے کے لیے 30 ارب روپے کا انڈومنٹ فنڈ قائم کردیا  ہے۔ ہم نے اگر کئی سال یہ پیسے رکھے ہوتے تو کم از کم محکمے اپنے پاوں پر کھڑے ہوتے ۔

علی گنڈاپور کا کہنا تھا کہ اسپتال کی بلڈنگ سے مطلب نہیں لیکن اس کے کام سے ہمیں مطلب ہے۔جو بلڈنگ موجود ہے اگلے سال میں ایک نرسنگ کالج و میڈیکل کالج شروع کیا جائے گا ۔ میں آپ کو 50 کروڑ روپے دوں گا لیکن اگلے سال سے پہلے کام کرنا ہوگا ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ میں کیوں ڈروں، ہمیں ادارے کیوں ڈرائیں ؟ نیب والے ہر سال اربوں روپے کی کرپشن کی بات کرتے ہیں  تو نیب والے کس بات کی تنخواہ لے رہے ہیں ؟۔ ہم اس لیے نئی قانون سازی کررہے ہیں تاکہ ادارے کھل کر سانس لے سکیں ۔ اب کم از کم ادارے اس خوف سے نکلیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مارکیٹ کی ڈیمانڈ کے مطابق بچوں  اور بچیوں کو تربیت دینی چاہیے  تاکہ یہ طلبہ و طالبات باہر جاکر ملک کی ترقی کا باعث بنیں ۔ ہمیں اس خوف کا بت توڑنا ہوگا۔ہمارے صوبے کی بہترین اقدار ہیں، ہمیں اس کو لے آگے چلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی  فیکلٹی کی ممبران کی پروموشن کا بھی مسئلہ حل کریں گے۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں