1

مقامی طور پر تیار ہونیوالی گاڑیوں کی فروخت میں گزشتہ 7 ماہ میں 49 فیصد کمی

اسلام آباد:ملک میں مقامی طور پر تیار ہونیوالی گاڑیوں کی فروخت میں گزشتہ سات ماہ میں  49فیصد کمی ہوئی ہےمقامی طور پر تیار گاڑیوں کی فروخت میں بڑےپیمانے پر کمی سےگاڑیوں کے پرزہ جات تیار کرنیوالی صنعت شدید مشکلات کا شکار ہے۔

آٹو اندسٹری اور وینڈرز کو پہلے ہی ایل سی کھولنے کے معاملات ، طلب میں کمی سے مالی مسائل تھے ، رواں برس جولائی تا جنوری کے 7 ماہ کے دوران مقامی طور پر تیار38464کاریں فروخت ہوئی ہیں جبکہ گزشتہ برس اس عرصے میں74933کاریں فروخت ہوئی تھیں اس طرح کاروں کی فروخت میں 49فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

ماہ جنوری 2024کو ملک بھرمیں صرف 7802کاریں فروخت ہوئیں۔ اس حوالے سے تھرموسول انڈسٹریز کے چیئرمین سید نوید ہاشمی،سی ای او آغا احمد رضا خان اورآٹو انڈسٹری کے وینڈر میکاس انڈسٹریز کے انس خان نے کہا کہ ملکی معاشی صورتحال سے معیشت سکڑنے، قیمتوں میں اضافے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل، شرح سود میں اضافے، سیاسی عدم استحکام اور پیداواری لاگت میں اضافے سے نہ صرف صارفین کی خریداری کی استعداد کم ہوئی اور طلب بھی کم ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ مقامی طورپر تیار گاڑیوں کی طلب میں کمی سے نہ صرف ریونیو میں کمی ہوئی بلکہ لوگوں کے روزگار کے مواقع بھی کم  ہوئے۔

دوسری جانب درآمدی کاروں میں اضافہ ہوا ہے۔ 7 ماہ میں 21874کاریں درآمد کی گئیں جبکہ گزشتہ برس اس عرصے کے دوران 2990کاریں درآمد ہوئی تھیں، صرف ماہ جنوری میں 5305کاریں درآمد کی گئیں اور زرمبادلہ خرچ کرنا پڑا۔

1400سی سی یا اوپر کی گاڑیوں پر ٹیکس میں اضافے سے گاڑیوں کی قیمتیں مزید بڑھیں گی۔ آٹوانڈسٹری کے وینڈر میکاس انڈسٹریز کے انس خان نے بتایا کہ نہ صرف مقامی طور پر گاڑیوں کے لیے معیاری پارٹس تیار کیے جاتے ہیں بلکہ یورپ سمیت دیگر ملکوں میں برآمدات بھی کی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقامی گاڑیوں کی تیاری میں حوصلہ افزائی سے نہ صرف اس سے منسلک وینڈرز کی صنعت کو فروغ ملے گا بلکہ ملک کے اندر روزگار مِیں اضافہ ہوگا، موجودہ معاشی صورتحال سے آٹو وینڈرز کی پرزہ جات کی تیاری  کی استعداد میں 60سے 70فیصد کمی آئی ہے۔ انڈس موٹر کمپنی نے کورونا وائرس کے دوران دو کروڑ روپے کے بلا سود قرضے فراہم کیے اور وینڈرز کوصنعت کو بحال رکھنے میں مدد دی۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں