1

وزیراعظم نے حکومتی اخراجات میں بڑی کمی کیلیے جامع سفارشات طلب کرلیں

فوٹو: ایکسپریس

فوٹو: ایکسپریس

 اسلام آباد:وزیراعظم نے معاشی نظام کی مجموعی اصلاح اورحکومتی اخراجات میں بڑی کمی لانے کے لیے جامع سفارشات طلب کرلیں۔ وزیراعظم نے ایف بی آر کی بریفنگ پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔ایف بی آر کی مکمل ڈیجیٹائزیشن اور آٹو میشن کے عمل کے فوری آغاز کی ہدایت کردی۔

دورہ گوادر کے فوری بعد وزیراعظم ہاﺅس میں وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ نے ٹیکس وصولیوں میں اضافے، ایکسپورٹرز کو ری فنڈ کی ادائیگی، ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے، ٹیکس چوری، ادارہ جاتی کرپشن، انسداد اسمگلنگ، آٹو میشن اور معیاری خدمات کی فراہمی پراقدامات سے آگاہ کیا۔

وزیراعظم نے ایف بی آر کی بریفنگ پر عدم اعتماد کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن اور آٹو میشن کا عمل فوری طورپر جدید خطوط اور دنیا میں موجود بہترین ماڈلز کی بنیاد پر کیا جائے اور اس ضمن میں بین الاقوامی ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ ماضی میں جو ہوگیا، اس سے ہم سبق سیکھ کر آگے بڑھیں، رونے دھونے سے کچھ نہیں بدلے گا، ہمیں چیلنج قبول کرتے ہوئے ادھار کی زندگی سے نجات حاصل کرنے کی راہ اختیار کرنا ہوگی، ملک کو درپیش حالات کے سب ذمہ دارہیں جبکہ قابل اور اچھے لوگ بھی ہر جگہ موجود ہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ آج ہم نے محنت سے درست راستے پر سفر شروع کیا تو جلد ہی خوش حالی اور کامیابی کی منزل سے ہم کنار ہوں گے، ان شاءاللہ، وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ لائق، ایماندار اور پیشہ وارانہ قابلیت رکھنے والے افسران کو انعام دیں گے اور تحسین کریں گے، ریونیو دینے اور غیرمعمولی ریونیو جمع کرنے والوں کو انعام دینے پر بھی غور کررہے ہیں۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے لیے میرٹ پر قابل لوگ لائے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ وزارت داخلہ اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے پوری قوت سے کام کرے گی جس میں فوج بھی بھرپور معاونت فراہم کرے گی اور اس عمل کی میں خود نگرانی کروں گا۔

وزیراعظم شہبازشریف نے سابق نگراں  وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر ، سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوسال اور ان کی ٹیم کی تعریف کی ۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کی جو بنیاد ہم رکھ کرگئے تھے، آپ نے بڑی محنت سے اسے آگے بڑھایا اور اچھی پیش رفت دکھائی ہے۔ ڈاکٹر شمشاد اختر کو مخاطب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ آپ کی میرٹ پالیسی سے بہت متاثر ہوں۔

چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ اس مالی سال کے دوران مزید 15 لاکھ ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے ہدف پر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈیجیٹلائز انوائسنگ کے لیے قانون سازی کی گئی ہے جس پر وزیراعظم نے فوری عمل درآمد کی ہدایت کی۔

اجلاس میں عطاءاللہ تارڑ،مصدق ملک، علی پرویز ملک، شزا فاطمہ خواجہ، رومینہ خورشید عالم، رانا مشہود احمد خان ، احد چیمہ،ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہانزیب، صدر ایچ بی ایل محمد اورنگزیب کے علاوہ سابق نگراں وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر، چئیرمین ایف بی آر، گورنر اسٹیٹ بینک اور دیگر اعلی حکام شریک ہوئے۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں