کراچی: 2023ء میں بھی کراچی کا ٹریفک نظام بدترین ثابت ہوا، جس کی وجہ سے 777 شہری حادثات کا شکار ہوکر جاں بحق ہو گئے۔
فلاحی اداروں کے اعداد شمار کے مطابق شہر قائد میں دہشت گردی اور قتل و غارت سے زیادہ جانی نقصان ٹریفک حادثات میں ہواہے ۔ رواں سال جنوری میں 70، فروری میں 60، مارچ میں75 افراد ٹریفک حادثات میں جان کی بازی ہار گئے۔
اسی طرح اپریل میں 83، مئی میں64 ، جون میں36، جولائی میں 60، اگست میں 69 ، ستمبر میں ، اکتوبر میں 62،نومبر میں91 اور دسمبر میں مختلف ٹریفک حادثات میں47 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ ٹریفک پولیس کی جانب سے تیز رفتاری کے خلاف بھی کوئی مؤثر مہم نہیں چلائی گئی۔
ایڈیشنل آئی جی کا کہنا ہے کہ ٹریفک حادثات کی بڑی وجہ شاہراہوں پر غیر ضروری یو ٹرن ، اسپیڈ بریکر اور ناقص انجینئرنگ کی وجہ سے بنائے گئے چوک چوراہے ہیں جب کہ شہر قائد کے باسیوں کا کہنا ہے کہ ناقص انفرا اسٹرکچر، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور ہیوی ٹرانسپورٹ کی فٹنس کی مؤثر جانچ پڑتال نہ ہونا حادثات کی وجہ ہے۔
ٹریفک پولیس رپورٹ کے مطابق کراچی میں زیادہ تر ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والے موٹرسائیکل سوار ہیں جب کہ بیشتر واقعات تیز رفتاری کے باعث ٹرک، ٹرالر اور واٹر ٹینکرز سے ہوتے ہیں۔