33

’’امریکی آج بھی کسی خاتون کو صدر بنانے پر تیار نہیں‘‘


اسلام آباد:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ راستے میں آنے والی تمام رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے صدر بنے ہیں انھوں نے اپنی اسٹیبلشمنٹ کیخلاف بات بھی کی، ٹرمپ ہلیری کلنٹن کو ہرا کر45ویں صدر بنے تھے اب وہ کملا ہیرس کو شکست دیکر47ویں صدر بنے ہیں، ایک چیز امریکا نے ایک بار پھر ثابت کر دی ہے کہ امریکی آج بھی کسی خاتون کو صدر بنانے پر تیار نہیں،

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے ہمدرد لمحہ بہ لمحہ کی رپورٹنگ کر رہے تھے کہ ٹرمپ اتنا آگے نکل گئے ہیں اب اتنا چانس ہے ایسا لگ رہا تھا کہ اِدھر ٹرمپ جیتیں گے اور اْدھر ان کے سارے مسائل حل ہو جائیں گے،

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ تحریک انصاف کو تو آج دل کشادہ کر کے مبارک باد دینی چاہیے کہ آج انھوں نے مسلم لیگ (ن) کو اپنی پچ پر کھلایا انھوں نے جو بساط بچھائی تھی (ن) لیگ اس میں مکمل طور پر ٹریپ ہو گئی، تحریک انصاف نے ایسا ماحول بنا دیا جس سے یہ لگا کہ ٹرمپ کی کامیابی تحریک انصاف کی کامیابی ہے اور تحریک انصاف نے اس کا باقاعدہ جشن منایا، تحریک انصاف نے ایسا ماحول بنایا اور ایسا تاثر دیا تو یہ اس کی کامیابی ہے لیکن(ن) لیگ بھی اس تاثر میں آگئی، جتنا جشن پی ٹی آئی منا رہی ہے اتنا ہی سوگ (ن) لیگ منا رہی ہے،

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ شاید پچھلے ہی ہفتے ٹرمپ نے ایک ٹویٹ کیا تھا اور اس میں انڈینز اور ہندؤں کی بات کی تھی تو انھوں نے مائی فرینڈ مودی کہا تھا اب مودی نے کامیابی کی مبارک باد دیتے ہوئے جواباً ٹرمپ کو دوست قرار دیا ہے، ان کے تعلقات ہیں، چین کے مقابلے میں انڈیا کو کھڑا کرنا یہ امریکی اسٹیبلشمنٹ کی پالیسی ہے، جوہری معاہدہ اور دیگر معاملات وہ برابری کی سطح پر لیکر گئے، ہم کہیں نہیں، ہم نہ تو ٹرمپ اور نہ ہی بائیڈن کی ایڈمنسٹریشن میں تھے،

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ سب سے پہلے یہ دیکھنا چاہیے کہ کیا پاکستان امریکی صدر کی ترجحیات کی فہرست میں شامل ہے؟ میرا نہیں خیال کہ پاکستان ان کی ترجحیات میں شامل ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے اس وقت جو اہم معاملات ہیں ان میں یوکرین جنگ، غزہ جنگ، ایران، چین اور داخلی طور پر انتخابی مہم میں امیگریشن، معیشت اور دیگر کیے گئے وعدے شامل ہیں، ٹرمپ کی پاکستان پالیسی کا تعین یہ ایشوز کریں گے، اگر ٹرمپ چین کے ساتھ محاذ آرائی کی لائن اپناتے ہیں تو دیکھنا یہ ہے کہ اس میں پاکستان کہاں ہے،

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا امریکی تاریخ میں پہلی بار ایک ہارا ہوا امیدوار صدر منتخب ہوا ہے، اس کا مطلب ہے کہ لوگوں کو یقین ہے کہ وہ اپنے وعدے پورے کریں گے، اس الیکشن میں صورت حال مختلف تھی، الیکشن سے پہلے ہونے والی رائے شماری میں ووٹر ٹرمپ کو اہمیت دے رہے تھے وہ کملا ہیرس سے زیادہ مقبول تھے، مین اسٹریم میڈیاکے علاوہ سوشل میڈیا پر ان کے حق میں مہم چلائی جا رہی تھی۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں