10

سوات واقعے پر پوری دنیا میں جگ ہنسائی ہو رہی ہے، احسن اقبال

  کراچی: وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے سوات میں ایک شخص کو توہین مذہب کے الزام پر وحشیانہ انداز میں مارنے کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے سے پوری دنیا میں جگ ہنسائی ہو رہی ہے، یہ ایک واقعہ ہوتا تو درگزر کرتے مگر اس طرح کے واقعات تسلسل سے ہو رہے ہیں۔

قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران احسن اقبال نے کہا کہ سوات واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہ ایک اہم مسئلے پر توجہ دلانا چاہتا ہوں اور اس طرح کے واقعات تسلسل سے ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بھی اللہ نے ایک نئی زندگی دی تھی، اس ایوان کو ایسے واقعات کا نوٹس لینا چاہیے، ہم مذہب کے نام پر اسٹریٹ جسٹس پر عمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں حالانکہ اسلام میں تو کفار کی لاش کی بھی بے حرمتی کی اجازت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی کو جان سے مار کر اس کی لاش جلانا کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، اسے انارکی پھیل رہی ہے، آج دنیا میں ہم تعلیم، صحت اور سائنس میں سب سے پیچھے ہیں، علمائے کرام کا فرض ہے اس معاملے پر کردار ادا کریں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایک اسپیشل کمیٹی بنائی جائے، جس پر ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفیٰ شاہ نے کہا کہ اپ کابینہ کا حصہ ہیں وزیر داخلہ سے اس معاملے پر بات کریں، آپ کابینہ رکن ہوتے ہوئے ایسی بات کریں گے تو بےبسی ثابت ہوگی۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے جو سڑکوں پر عوامی انصاف کی وجوہات جانے اور حل نکالے، ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ آپ وزیر ہیں آپ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا (کے پی) سے بات کریں۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں